بھارت میں ایک اور نہایت افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں طالبعلم کو اغوا کرکے بری طرح مارا پیٹا گیا جبکہ اوباش لڑکوں نے اس کے اوپر پیشاب بھی کیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اترپردیش کے میرٹھ ضلع میں اوباش لڑکوں کے ایک گروپ نے 12ویں جماعت کے طالب علم کو اغوا کیا۔ اسے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیرانسانی سلوک کی انتہا کی گئی اور اس کے چہرے پر پیشاب کرتے ہوئے ویڈیو بنائی گئی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر زیرگردش ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ متاثرہ طالب علم کو اغوا کار بے رحمی سے مار رہے ہیں جبکہ دوسری ویڈیو میں ایک لڑکے نے اس کے چہرے پر پیشاب کر دیا جب نوجوان زمین پر بیٹھ کر ان سے رحم کے لیے التجا کرتا رہا۔
ویڈیو میں ایک شخص کو طالب علم کے سر پر ضرب لگاتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ اغواکاروں نوجوان کے ساتھ گالم گلوچ بھی کررہے ہیں۔
دریں اثنا سوشل میڈیا پر مذکورہ ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد اتر پردیش پولیس نے اس شرمناک واقعہ کا نوٹس لیا ہے۔ سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ متاثرہ لڑکے کے والد کی شکایت پر سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جن میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
چار ملزمان کی شناخت ایوی شرما، آشیش ملک، راجن، اور موہت ٹھاکر کےنام سے ہوئی ہے، جب کہ دیگر کی شناخت کی جا رہی ہے، اہلکار نے بتایا کہ ایک ملزم، آشیش ملک کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
طالب علم کے والد نے بتایا کہ 13 نومبر کی رات کو اوباش لڑکوں کے ایک گروپ نے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا جب وہ میرٹھ شہر میں ایک رشتہ دار کے گھر جا رہا تھا۔ بدمعاشوں نے سنسان جگہ پر لے جا کر اس پر تشدد اور پیشاب کیا۔
متاثرہ نوجوان کے والد کے مطابق پولیس نے ایف آئی آر میں اغوا کی دفعات شامل نہیں کی ہیں بلکہ ملزمان پر سادہ سیکشنز کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے تاکہ وہ آسانی سے ضمانت حاصل کر سکیں۔