تازہ ترین

قاتل نرس ایک بار پھر جیل سے رہا، وجہ کیا بنی؟

روم : اٹلی میں متعدد مریضوں کے مبینہ  قتل کے الزام میں گرفتار ایک نرس کو مقامی عدالت نے ایک بار پھر بری کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں مبینہ طور پر دو مریضوں کو جان لیوا انجکشن دے کر قتل کرنے کے مقدمے میں ملوث ملزمہ نرس کو دوبارہ آزاد کردیا گیا۔

اطالوی نرس پر عائد کیے گئے الزامات ایک بار پھر غلط ثابت ہوگئے لیکن لگتا ہے کئی سال جیل میں گزارنے کے باوجود قانونی آزمائشیں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز بولوگنا کی ایک اپیل کورٹ نے49سالہ نرس ڈینیلا پوگیالی کو قتل کے دو مقدمات سے بری کرتے ہوئے اسے جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس نرس پر 78 سالہ روزا کالڈرونی اور 94 سالہ ماسیمو مونٹاناری نامی مریضوں کو شمالی اٹلی کے ایک ہسپتال میں ڈیوٹی کے دوران پوٹاشیم کلورائیڈ کے انجیکشن لگا کر قتل کرنے کا الزام تھا۔

ڈینیلا پوگیالی اس وقت بدنام ہوئی جب اطالوی میڈیا نے اس کی مردہ مریضوں کے ساتھ تصویریں شائع کیں اور طنزیہ کیپشن لکھا کہ اب وہ اٹلی کے ظالمانہ نظام انصاف کی تازہ ترین مثال بن گئی ہے۔

نرس کو پہلی بار سال 2014 میں کالڈرونی کی موت کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا اور دو سال بعد عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

نرس کی جانب سے کی گئی اپیل پر اسے کلیئر کردیا گیا اور2017 میں رہا کر دیا گیا لیکن استغاثہ نے دوبارہ اپیل کی اور اٹلی کی اعلیٰ عدالت نے اس پر دوسری بار دوبارہ مقدمے کا حکم دیا۔

اس کے بعد مذکورہ نرس کو سال2020 کے آخر میں مونٹاناری نامی مریض کی موت پر دوبارہ گرفتار کیا گیا اور اسے 30 سال قید کی سزا سنائی گئی اور پھر اس سزا کو بھی پیر کے فیصلے نے منسوخ کردیا۔

اس حوالے سے ڈینیلا پوگیالی نے اطالوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت خوش ہوں، اس مقدمے کا یہ ہی واحد ممکنہ نتیجہ تھا کہ میں اپنے خاندان کے ساتھ واپس آؤں گی، تاہم استغاثہ عدالت کے فیصلوں کو چیلنج کرسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -