منگل, اپریل 1, 2025
اشتہار

ظالموں نے میرے سامنے اکلوتے بیٹے کو گولی ماری، والدہ تفصیل بتاتے ہوئے روپڑی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : شہر قائد میں گزشتہ کئی برس سے ڈاکوؤں کے ہاتھوں شہریوں کا قتل عام معمول کی بات ہے، مسلح افراد نے والدین کے اکلوتے بیٹے کو گولی مار دی، اس کے علاوہ ڈمپر مافیا نے بھی اپنے ہاتھ معصوم لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

ہر سال کی طرح اس بار ماہ رمضان میں بھی متعدد نوجوان مسلح افراد کی گولیوں کا نشانہ بنے اور تیز رفتار ٹرکوں اور ڈمپروں سے کچل کر متعدد مرد و خواتین اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے مزاحمت پر اور حادثات میں شہید ہونے والے شہریوں کے اہل خانہ سے خصوصی ملاقات کی اور ان کے غم میں شریک ہوکر ان سے اظہار تعزیت کیا۔

رواں ماہ 19 مارچ کو کورنگی پونے چھ نمبر کے قریب ایک میڈیکل اسٹور پر ڈکیتی کے دوران موٹر سائیکل سوار دو مسلح ملزمان نے فائرنگ سے 20 سالہ صہیب ولد محمد جاوید کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔

مقتول صہیب کے والدین نے ٹیم سرعام کو بتایا کہ جس وقت ڈاکوؤں نے بیٹے کو گولی ماری تو اتفاق سے ہم دونوں میڈیکل اسٹور کے پاس ہی تھے تو صہیب نے ہاتھ اشارے سے اپنے والد کو آنے سے روک دیا تھا۔

صہیب کی والدہ نے بتایا کہ میں باہر کھڑی سارا منظر دیکھ رہی کہ ڈاکو سارا کیش سمیٹ رہے تھے اور جاتے ہوئے صہیب کو ایک گولی مار گئے جو جان لیوا ثابت ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ میرا بیٹا 20 سال 15 دن کا تھا اور رمضان کے مہینے میں پیدا ہوا تھا اللہ پاک نے اسے ماہ رمضان میں ہی واپس لے لیا۔

مقتول صہیب کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس صرف بیانات لے رہی ہے لیکن ابھی تک نہ کوئی گرفتار ہوا اور نہ ہی کوئی کارروائی ہوئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں