سردیاں آ گئی ہیں اور ملک کے طول وعرض میں ٹھنڈے ہوائیں چل رہی ہیں لیکن اس موسم کا معروف پھل کینو اب تک مارکیٹ میں نظر نہیں آیا ہے۔
ہر سال سردی کی آمد کے ساتھ ہی اورنج رنگ کی بہار دکھاتا اس موسم کا دلفریب کھٹا میٹھا پھل کینو مارکیٹ میں آجاتا اور ہر پھل فروش کے ٹھیلے اور دکان کی زینت بن جاتا ہے۔ کینو، فروٹر، موسمی، مالٹا یہ سب اسی نسل کے مختلف اقسام کے پھل ہیں جو اس وقت اپنے جوبن پر ہوتے ہیں مگر مارکیٹ سے غائب ہیں۔
تاہم اس سال سردیاں تو آچکی ہیں اور ٹھنڈی ہواؤں نے شہریوں کو گرم کپڑے پہننے، رات میں آگ سے ہاتھ تاپنے اور دن میں دھونپ سینکنے پر مجبور کر دیا ہے مگر وہ تاحال دھوپ میں بیٹھ کر نمک مرچ لگا کر کینو کھانے کی لذت سے محروم ہیں کیونکہ اب تک یہ پھل مارکیٹ میں نہیں آ سکا ہے۔
کینو اور اس کی اقسام کے دیگر پھل اب تک کیوں مارکیٹ میں نہیں آ سکے، اس کی وجہ بھی سامنے آ گئی ہے۔ ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ اس سال کینو کی پیداوار موسمیاتی تبدیلی کو برداشت نہیں کر پائی۔ جس کی بڑی وجہ کینو کی 60 برس پرانی ورائٹی ہے، جو موجودہ بیماریوں اور موسمی اثرات کا مقابلہ کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے
خاص طور پر اسموگ اور دھند کے باعث کینو کی پیداوار 35 فیصد تک کم رہنےکا خدشہ ہے جب کہ موسم سرما کی آمد میں تاخیر بھی کینو کی مٹھاس اور معیار کو متاثر کرے گی۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اگرکینو کی نئی ورائیٹیز نہ لگائیں تو چند سال میں کینو کی پیداوار بری طرح متاثر ہوگی اورایکسپورٹس بند ہونے کا خطرہ ہوگا۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ کینو پراسس کرنے والی آدھی فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں۔