کراچی : راچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) نےاعلان کیا ہے کراچی میں مزید دکانیں گرائی جائیں گی ، جس کے نوٹسزجاری کردیئے گئےہیں اور رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے، میئر کراچی کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خاتمے کے احکامات پرمکمل عمل ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن جاری ہے ، کے ایم سی نے شہر میں قائم مزید غیر قانونی مارکیٹ اور دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک ہزار 955 دکانیں توڑنے کا پلان ترتیب دے دیا۔
کے ایم سی حکام نے تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ تجاوزات کےخاتمےکےاحکامات پرمکمل عمل ہورہاہے، لی مارکیٹ کی سات سوتین دکانیں اورجوبلی کلاتھ مارکیٹ کی چار سو سینتالیس دکانیں توڑی جائیں گی جبکہ بہاالدین شاہ کی ایک سو اڑتالیس اورمدینہ کلاتھ مارکیٹ کی ایک سوسیتنتیس دکانیں گرانے کافیصلہ کیاہے اور دکان مالکان کو نوٹسزز جاری کر دیئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تاج محل مارکیٹ کی108 اور اورنگزیب مارکیٹ کی 180 دکان مالکان کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ اکبر روڈ کی 95 اور 75 روڈکی 137 دکانیں گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہل پارک میں قبضےکےخلاف نوٹس جاری کردیئےگئےہیں، متاثرین کی بحالی کےلیے بھی کام جاری ہے، کچھ متاثرین کودکانیں دی گئی ہیں اور باقی کو بھی دیں گے۔
مزید پڑھیں : کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن سے متاثر دکانداروں کو متبادل دکانیں دینے کا فیصلہ
انھوں نے کہا دوسرے مرحلےمیں قرعہ اندازی سےدکانیں دی جائیں گی ، منتظر ہیں سندھ حکومت متاثرین کی بحالی کےاقدامات کرے، عباسی شہیداسپتال کےڈاکٹرزکی تنخواہیں جاری ہوچکی ہیں، محکمےکی نااہلی کےباعث چیک دیرسےجمع کرائےجاتےتھے۔
میئر کراچی کا کہنا تھا شادی ہالز رات 11 بجے بند کرنے سے پہلے مشاورت کرنی چاہیے، کراچی رات کو جاگتاہے، اس پر عملدرآمد کیسے ہوسکتا ہے۔
یاد رہےفروری میں سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے اور چیف سیکریٹری کو آپریشن کی نگرانی کا حکم دیا تھا، جسٹس مشیرعالم نے کہا گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں، ہر جگہ تجاوزات کی بھرمار ہے۔