کراچی: کے ایم سی حکام نے عدالتی احکامات پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کی رپورٹ تیار کر لی، دوسری طرف کتابوں کے تاریخی اردو بازار میں بھی دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم جاری کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کے ایم سی حکام نے تجاوزات کے خلاف کارروائیوں کی رپورٹ تیار کر کے کمشنر کراچی اور میئر وسیم اختر کو پیش کر دی ہے۔
[bs-quote quote=”کورنگی میں نالے پر بنی 9 سے زائد دکانیں مسمار، ناگن چورنگی کے اطراف بھی درجنوں دکانیں گرا دی گئیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
رپورٹ 21 دسمبر سے 7 جنوری تک کی کارروائیوں کے ریکارڈ پر مبنی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 18 دنوں میں شہر کے 6 اضلاع میں کارروائی کی گئی۔
کے ایم سی رپورٹ کے مطابق کارروائی کے دوران 700 سے زائد دکانوں کو مسمار کیا گیا، آپریشن میں سیکڑوں چبوترے، سائن بورڈز، وال فیکچرز اور سن شیڈز ہٹائے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوران آپریشن رفاعی زمینوں پر بنے شادی ہالز، بینکوٹ بھی مسمار کیے گئے، زیادہ تر کارروائیاں ضلع جنوبی میں کی گئیں، جہاں تقریباً 500 دکانوں کو مسمار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: انسداد تجاوزات آپریشن، دکان کی چھت گرنے سے متعدد افراد ملبے تلے دب گئے
دریں اثنا آج کراچی میں جاری تجاوزات کے خلاف آپریشن میں شہر کے تین حصوں میں کے ایم سی کی جانب سے کارروائیاں کی گئیں، جس میں کورنگی میں نالے پر بنی 9 سے زائد دکانیں، دیواریں اور چبوترے مسمار کیے گئے۔
ناگن چورنگی کے اطراف بھی درجنوں دکانیں گرا دی گئیں، دوسری طرف گارڈن میں چڑیا گھر کے اطراف ملبہ اٹھانے کا کام جاری تا حال جاری ہے۔
ادھر شہرِ قائد کے تاریخی اردو بازار میں بھی دکان داروں کو دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم دے دیا گیا ہے جس پر تاجروں نے شدید احتجاج کیا۔