کراچی: شہرِ قائد کے علاقےگلستانِ جوہر میں خواتین پر ہونے والے چاقو حملوں کی پیشگی روک تھام کے لیے یونی ورسٹی کی حدود میں ہیلمٹ پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے سیکیورٹی افسر محمد زبیر نے یونی ورسٹی کے اندر موٹر سائیکل چلانے والوں پر ہیلمٹ پہننے پر پابندی عائد کی ہے‘ یعنی اب کوئی موٹر سائیکل سوار جامعہ کی حدود میں ہیلمٹ نہیں پہن سکے گا۔
کیمپس سیکیورٹی افسر محمد زبیر کا کہنا ہے کہ جامعہ کراچی میں کوئی ناخوشگوارواقعہ پیش نہیں آیا‘ ہیلمٹ پہننے پرپابندی احتیاطاًلگائی گئی ہے تاکہ کسی افسوس ناک واقعے کی پیشگی روک تھام کی جاسکے۔
خواتین پر چاقو کے وار، کیا ساہیوال کے ملزم نے کراچی کا رخ کرلیا ؟*
خیال رہے کہ جامعہ کراچی سے ملحقہ علاقہ گلستانِ جو ہر ان دنوں خوف و ہراس کی زد میں ہے‘ یہاں اب تک 16 خواتین کو نامعلوم موٹر سائیکل سوار شخص چاقو حملےکانشانہ بنا چکا ہے۔
پولیس نے اس سلسلےمیں 16 مشکوک افراد کو حراست میں لیاتھا تاہم اس کے بعد بھی ان واقعات کا سلسلہ جاری ہے‘ پولیس کو شک ہے اس واقعے میں کوئی ایک شخص نہیں بلکہ پورا گروہ ملوث ہے۔
چاقو بردار ملزم سرگرم، تین گھنٹے کے دوران پانچ خواتین پر وار
یاد رہے کہ سنہ 2013 میں چیچہ وطنی میں اسی نوعیت کے واقعات پیش آئے تھے جب چیچہ وطنی میں وسیم ملاح نامی ایک ذہنی بیمار شخص نے 207 خواتین کو چاقو کے وار کرکے زخمی کیا تھا‘ پولیس کی جانب سے گھیرا تنگ کیے جانے پر اس نے ساہیوال کا رخ کیا اور یہاں بھی اسی نوعیت کی 36 وارداتیں کی تھیں۔
پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد عدالت نے اسے ذہنی مریض ہونے اور خواتین کو معمولی زخمی ہونے کی بنا پر محض آٹھ ماہ کی سزا سنائی تھی۔
کراچی پولیس نے ان خطوط پر کام کرتے ہوئے جب وسیم کے گھر کا رخ کیا تو معلوم ہوا کہ اس کے گھر والوں کو بھی نہیں معلوم کہ وہ کہاں ہے اور کس شہر میں رہ رہا ہے‘ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کراچی میں خواتین پر ہونے والے حملوں میں یہ شک بھی ملوث ہوسکتا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔