بھارتی شہر کولکتہ میں ڈاکٹر کیساتھ زیادتی اور قتل کیس میں عدالت نے 33سالہ پولیس رضاکار سنجے رائے کو زیادتی اور قتل کا مجرم قرار دےدیا۔
عدالت نے ہفتے کے روز ملزم سنجے کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ایک جونیئر ڈاکٹر کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کا مجرم ٹھہرایا، فاسٹ ٹریک ٹرائل کی صدارت کرنے والے جج کی جانب سے پیر کو مجرم کو عمرقید یا سزائے موت سنانے کا اعلان کیا جائے گا۔
خبر ایجنسی نے بتایا کہ مقتولہ کے اہل خانہ کے مطابق جرم میں صرف ایک شخص ملوث نہیں تھا، اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت تک اذیت میں رہیں گے جب تک تمام مجرموں کو سزا نہیں مل جاتی۔
مقتولہ کے والد نے کہا کہ ہماری بیٹی کو کسی ایک آدمی کی جانب سے اتنا بھیانک انجام سے دوچار نہیں کیا گیا تھا۔
مذکورہ خاتون ڈاکٹر کی لاش 9 اگست کو سرکاری آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے ایک کلاس روم سے ملی تھی، جس کے بعد بھارت بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔
کولکتہ اور ملک بھر کے دیگر ڈاکٹرز نے مذکورہ خاتون کے لیے انصاف اور سرکاری اسپتالوں میں بہتر سیکیورٹی کا مطالبہ کرنے کے لیے ہفتوں تک احتجاج اور اپنے کام کا بائیکاٹ کیا تھا۔
اس سے قبل مجرم سنجے رائے نے نومبر میں کہا تھا کہ وہ مکمل طور پر بے قصور ہے اور اسے سزا دی جا رہی ہے، مجرم نے ہفتہ کو عدالت میں یہی بات دہرائی کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔
جج انیربن داس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ثبوتوں کے مطابق سنجے رائے کے خلاف الزامات ثابت ہو گئے ہیں اور پیر کو سنائی جانے والی سزا عمر قید سے لے کر سزائے موت تک ہوگی، جج نے کہا کہ تمہارا جرم ثابت ہو گیا ہے، تمہیں سزا دی جا رہی ہے۔