ہفتہ, جون 29, 2024
اشتہار

کرونا کا علاج: کوریا نے زیادہ مؤثر دوا تلاش کر لی

اشتہار

حیرت انگیز

چیانگی: کوریا میں محققین نے کرونا وائرس کے مرض کے لیے ایک ایسی دوا تلاش کر لی ہے جو ریمڈیسیور سے بھی زیادہ مؤثر ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق انسٹی ٹیوٹ پاسچر کوریا کے ماہرین کی ٹیم نے کو وِڈ نائنٹین کے لیے گِلی یڈ کمپنی کی ریمڈیسیور دوا سے کہیں زیادہ مؤثر دوا تلاش کر لی ہے۔

اس دوا کا نام نیفاموسٹیٹ (Nafamostat) ہے، اور یہ لبلبے (پینکریاز) کے کینسر کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے، اور یہ بیماری روکنے والی قوی اینٹی وائرل دوا ہے۔ یہ ان 24 ادویہ میں سب سے زیادہ مؤثر ثابت ہوئی جن کا ویرو سیل کلچر کے ساتھ تجربہ کیا گیا تھا۔

- Advertisement -

ویرو سیلز (Vero cells) ان خلیات کا شجرہ نسب ہے جو افریقی سبز بندر کے گردے سے پیدا ہوتے ہیں، اور یہ سیل کلچرز (ٹیسٹس) میں تواتر کے ساتھ استعمال کیے جاتے ہیں۔

انسٹی ٹیوٹ پاسچر کوریا میں زونوٹک وائرس لیب کے ڈائریکٹر کم سیونگ ٹیک کا کہنا تھا کہ جب کرونا وائرس انسان کے پھیپھڑوں میں داخل ہوتا ہے تو کو وِڈ نائنٹین بیماری کی وجہ بن جاتا ہے۔ اس بات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کہ ویرو سیلز میں کرونا وائرس کا انفیکشن پھیپھڑوں کے خلیات کے انفیکشن سے مختلف ہے، ہم نے انسانی پھیپھڑوں کے سیل کلچرز پر اضافی تجربہ کیا۔

امریکا: کرونا کے مریضوں پر اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور کا استعمال شروع

تجربے کے بعد محققین کی ٹیم نے دیکھا کہ نیفاموسٹیٹ کی ویرو سیلز میں تو کرونا وائرس روکنے کی افادیت کم تھی لیکن پھیپھڑوں کے خلیات کے علاج میں یہ نہایت قومی پائی گئی۔ نیفاموسٹیٹ مادے کا ارتکاز جو وائرل نقل کو روکنے کے لیے درکار ہوتا ہے، جسے IC50 کے طور پر جانا جاتا ہے، ویرو سیلز میں 13.88μm تھا، لیکن پھیپھڑوں کے خلیات میں یہ 0.0022μm تھا۔ اور یہ پھیپھڑوں کے خلیات میں اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور کے نتیجے 1.3μm سے 600 گنا چھوٹا تھا۔

اس ثبوت کی بنیاد پر کورین منسٹری آف فوڈ اینڈ ڈرگ سیفٹی نے مذکورہ ادارے کو کلینکل ٹرائلز آگے بڑھانے کی اجازت دے دی تھی، جس کے بعد اب 10 اسپتالوں میں کرونا کے مریضوں پر اس دوا کا آزمایا جائے گا۔

امریکی کمپنی نے پاکستان کو ریمڈیسیور بنانے کی اجازت دے دی

چوں کہ جاپان اور کوریا میں اس دوا کو لبلبے کی سوزش کی دوا کے طور پر پہلے ہی سے منظور کیا جا چکا ہے، محققین جانوروں پر اس کے ٹیسٹ کے مرحلے کو نظر انداز کریں گے جو کلینکل ٹرائلز کا پہلا اسٹینڈرڈ مرحلہ ہوتا ہے۔ اس مرحلے پر بھی اگر یہ دوا کامیاب ثابت ہوتی ہے تو پھر کرونا وائرس کے علاج کے لیے کوریا میں اس کا وسیع پیمانے پر استعمال شروع ہو جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں