آئی ایم ایف سے پالیسی مذاکرات ہوئے، جس میں صوبائی ٹیکس محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، کےپی ریونیو اتھارٹی نے آئی ایم ایف کو بریفنگ دی۔
ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کی جانب سے آئی ایم ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا نے صوبائی آمدن بڑھانے کیلئے 50 سے زائد اقدامات کیے، خیبر پختونخوا میں 6 ماہ کے دوران آمدن میں 14 ارب سے زائد کا اضافہ ہوا، صوبے میں انفرا اسٹرکچر کی مرمت کیلئے خصوصی سیس عائد کیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایکسپورٹ پر راہداری سیس کے ذریعے 10 ارب روپے حاصل ہونگے، رواں سال پہلی بار خیبر پختونخوا کی صوبائی آمدن 100 ارب سے تجاوز کررہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پالیسی مذاکرات میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ خصوصی سیشن ہوا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ جون 2025 تک اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 13 ارب ڈالرز تک پہنچائے جائیں گے۔
آئی ایم ایف کو دسمبر 2024 کے زرمبادلہ کے ذخائر کے ہدف پر بریفنگ بھی دی گئی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے جون 2025 کے ہدف کو حاصل کرنے کا پلان شیئرکیا
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی مالیاتی پالیسی اور معاشی صورتحال پر اہم اپ ڈیٹس شیئرکی گئیں، زرمبادلہ ذخائر، پالیسی ریٹ، بیرونی قرضے، ریگولیٹری اقدامات پر تبادلہ ہوا۔
آئی ایم ایف کویقین دہانی کرائی گئی کہ ڈالر روپے کے مقابلے میں ایکسچینج ریٹ مارکیٹ کے مطابق رہےگا۔
آئی ایم ایف نے اظہار اطمینان کیا کہ پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ کیلئے بہترین قانون سازی کی، انسدادمنی لانڈرنگ کیلئے اسٹیٹ بینک نے ریگولیٹری فریم ورک پر عمل کرایا۔