پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی صوبائی اسمبلی میں خواتین پر گھریلو تشدد، جنسی ہراسمنٹ یا کم عمری کی شادی کی شکایات درج کروانے کے لیے ہیلپ لائن قائم کردی گئی۔
زما آواز یعنی ’میری آواز‘ نامی یہ ہیلپ لائن خواتین کو سہولت فراہم کرے گی کہ وہ اپنے یا کسی اور پر ہوتے گھریلو تشدد کی شکایت براہ راست خیبر پختونخواہ کی اسمبلی میں درج کروا سکیں۔
یہ ہیلپ لائن 9212026-091 اسمبلی کے خواتین پارلیمانی کاکس (ڈبلیو پی سی) نے یو ایس ایڈ کے اشتراک سے قائم کی ہے اور یہ ڈبلیو پی سی کے دفتر سے ہی آپریٹ کی جائے گی۔ خیبر پختونخواہ کی خواتین صبح 9 سے شام 5 بجے تک ٹیلی فون کے ذریعہ یہاں اپنی شکایات درج کروا سکیں گی۔
مزید پڑھیں: جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر
ڈبلیو پی سی کی ایک مقرر کردہ کمیٹی درج کی جانے والی شکایات کا جائزہ لے کر فوری طور پر متعلقہ حکام کو ان پر کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کرے گی۔
منصوبے میں شامل پختونخواہ کی خواتین ارکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ اس ہیلپ لائن کے ذریعے نہ صرف خواتین اپنے اوپر ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف شکایات درج کروا سکیں گی، بلکہ وہ اسمبلی میں بیٹھے قانون سازوں کو مشورے اور تجاویز بھی دے سکیں گی کہ خواتین کی فلاح کے لیے مزید کیا اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں۔
اس ہیلپ لائن کے ذریعہ قانونی مدد کی طلبگار خواتین کو وکلا کی خدمات بھی فراہم کی جاسکیں گی۔
مزید پڑھیں: آئی ڈی پی خواتین نفسیاتی مسائل کا شکار
صوبہ خیبر پختونخواہ میں خواتین کو گھر سے باہر جنسی ہراسمنٹ اور چھیڑ چھاڑ کے واقعات سے بچانے کے لیے علیحدہ بس سروس کا منصوبہ بھی زیر تکمیل ہے۔
منصوبے کے تحت خیبر پختونخواہ کے 3 ضلعوں پشاور، مردان اور ایبٹ آباد میں خواتین کے لیے علیحدہ بس سروس شروع کی جائے گی۔ صوبائی شعبہ ٹرانسپورٹ کے نمائندگان کے مطابق یہ منصوبہ صوبے میں شروع کیے جانے والے ماس ٹرانزٹ سسٹم کا حصہ ہے۔