پشاور: ترجمان کے پی حکومت نے کہا ہے کہ کرم واقعے پر علاقہ عمائدین، مقامی لوگ شر پسندوں کو سزا کیلئے حکومت کے حوالے کریں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت کرم معاملے پر اجلاس ہوا، جس میں چیف سیکریٹری، آئی جی پی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی، خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان نے کہا کہ صوبائی حکومت آج کے واقعے کو انتہائی تشویش کی نظر سے دیکھتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امن کمیٹیاں اپنے علاقوں میں شرپسندوں کو کارروائیوں سے باز رکھنے میں ناکام رہیں، اب حکومت ان علاقوں میں امن دشمنوں اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کریگی۔
شرپسندوں کیخلاف سخت کارروائی کیلئے سول انتظامیہ، پولیس کا اہم کردار ہوگا، کرم میں امن بحالی میں سیاسی قیادت اور منتخب عوامی نمائندوں کو کھل کر سامنے آنا ہوگا، کرم کے معاملے پر منفی پروپیگنڈے کا مؤثر اور بروقت جواب دیا جائےگا۔
ترجمان نے کہا کہ کرم میں اوچت، مندوری اور دیگر علاقوں کو شرپسندوں سے پاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شرپسندوں کیخلاف مؤثر کارروائیوں کیلئے ان مقامات سے آبادی کو نکالا جائےگا۔
ایف آئی آرز میں نامزد ملزمان کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائےگی، متعلقہ حکام کو شرپسندوں کیخلاف بلاتفریق، سخت کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کے پی حکومت ترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں آج کرم میں پیش آئے واقعےکےتناظرمیں صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے ہوئے، متعلقہ حکام نے وزیراعلیٰ کو آج کے ناخوشگوار واقعے کے بارےمیں بریفنگ دی۔
ترجمان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے کرم سامان لے جانے والے قافلوں پر فائرنگ اور لوٹ مار کے واقعات کی مذمت کی گئی۔