بدھ, جنوری 22, 2025
اشتہار

وفاقی حکومت کے ’’اڑان‘‘ میں اس کے اتحادی بھی شامل نہیں تھے، مزمل اسلم

اشتہار

حیرت انگیز

کے پی حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کے اڑان پاکستان پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے اسے صرف سیاسی بیانیہ قرار دیا ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے سال نو پر اعلان کردہ ’’اڑان پاکستان پروگرام‘‘ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے صرف ن لیگ کی وفاقی حکومت کا سیاسی بیانیہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اڑان پاکستان ایک بیانیہ کا اڑان تھا اور وفاقی حکومت کے اڑان میں اس کے اتحادی بھی شامل نہیں تھے۔

مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز شریف نے اڑان پاکستان پروگرام اس دن پیش کیا، جس دن خود حکومت نے 0.92 ترقی کا نمبر جاری کیا۔ اب حکومت کہہ رہی ہے کہ 6 اور 9 فیصد ترقی کریں گے جب کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سال بھی 9 فیصد ترقی نہیں ہوئی۔ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت میں سب سے زیادہ ترقی 6.5 فیصد تھی۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت آج 400 ارب ڈالرز سے بھی کم ہے اور یہ بس ایک بیانیہ کی اڑان ہے۔ حکومت کو کچھ مل نہیں رہا تو زبردستی کی ایک امید عوام میں جگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وفاق نے آئی ایم ایف کا کونسا ٹارگٹ پورا کیا ہے؟

مشیر خزانہ کے پی نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت مہنگائی کم کرنے کا دعویٰ اس بنیاد پر کر رہی ہے کہ قیمتیں اب مزید اوپر نہیں جا سکتیں۔ ملک میں ترقی ہوتی ہے تو روزگار بڑھتا ہے، اور مہنگائی کم ہوتی ہے۔

مزمل اسلم نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 2022 میں غربت کی شرح 35 فیصد تھی جو 2023 میں بڑھ کر 45 فیصد ہوئی اور 2024 میں ملک کے مزید ایک کروڑ 30 لاکھ لوگ غریب ہو گئے۔ ن لیگ کی حکومت نے 2 سال میں 75 فیصد مہنگائی کی۔ پہلے سال اس کی شرح 29 اور دوسرے سال 38 فیصد رہی۔

اڑان پاکستان 5 سالہ اہداف، 2029 تک فی کس آمدنی کتنے ہزار ڈالرز مقرر کی گئی؟

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں