سندھ ہائیکورٹ کے فیصلےکے بعد خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا قدم، کیبل آپریٹرز کو اے آر وائی نیوز بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
اےآروائی نیوز کی نشریات بحال کرنے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلےکے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے اہم اقدام اٹھایا ہے۔
اےآر وائی نیوز کو بحال کرنے کیلئےکیبل آپریٹرزاورڈسٹری بیوٹرزکے لیے احکامات جاری کر دئیے۔
کے پی حکومت نے کہا ہے کہ صوبے میں ڈویژنل کمشنرز ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس پر اےآر وائی نیوز نشریات کی بحالی یقینی بنائیں، انتظامیہ اےآر وائی نیوز کی نشریات کو کسی بھی قسم کی رکاوٹ کے بغیر یقینی بنائیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے ایک بار پھر پیمرا کو اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کرانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے کہا کوئی کیبل آپریٹرزفیصلے پر عملدرآمد نہیں کرتا تو چیئرمین پیمرا اس کیخلاف کارروائی کریں۔
جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ پیمرا کی جانب سے کاغذی کارروائی کافی نہیں ، چیئرمین پیمراکو قواعد ،عدالتی احکامات کے تحت کارروائی کرنا چاہیے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پیمرا کے پاس وسیع اختیارات ہیں، انہیں استعمال کیا جائے، پیمرا افسر فون کریں تو کیبل آپریٹرز کیسے نشریات روک سکتے ہیں۔
وکیل پیمرا نے استدعا کی کہ چیئرمین پیمرا کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا نوٹس معطل کیا جائے اور کم از کم ان کی کل حاضری سے استثنیٰ دے دیا جائے۔
جس پر وکیل ایان میمن کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیمرا فیصلے پر عمل کرا دیتے ہیں تو توہین عدالت درخواست واپس لیں گے۔
بعد ازاں اے آروائی نیوز کے وکیل ایان میمن نے خصوصی گفتگو میں سماعت کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ آج پیمرا کی اپیل کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے تفصیل سے سنا۔
چیئرمین پیمرا کی ذمہ داری صرف حکم تک محدود نہیں، پیمرا کا کام اس بات کو یقینی بنوانا ہے کہ چینل دوبارہ اسی پوزیشن پر بحال ہو جس پر وہ پہلے تھا۔