پیر, جون 17, 2024
اشتہار

خیبر پختونخوا حکومت نے کاشتکاروں سے 1 لاکھ میٹرک ٹن گندم خرید لی

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: محکمہ خوراک خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے کاشتکاروں سے ایک لاکھ میٹرک ٹن گندم خرید لی، خریداری کیلیے صوبے میں 22 مراکز قائم کیے گئے۔

محکمہ خوراک کے مطابق گوداموں میں پہلے سے 1 لاکھ 43 ہزار میٹرک ٹن گندم موجود ہے، 30 جون تک 2 لاکھ 86 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی، پاسکو سے بھی ایک لاکھ 35 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی گئی۔

پشاور میں 22 ہزار، ڈی آئی خان میں 40 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا گیا جبکہ نوشہرہ 74 ہزار، مردان میں 30 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی۔

- Advertisement -

اس سے قبل مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم نے خوشخبری سنائی تھی کہ صوبائی حکومت نے پنجاب کے کسانوں سے گندم  کی خریداری شروع کر دی۔

اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 3 لاکھ ٹن گندم خریداری میں پنجاب کے کسانوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

مزمل اسلم نے کہا تھا کہ صوبائی حکومت پنجاب کے کسانوں سے 3900 روپے من گندم خریدے گی، صوبے میں پنجاب کے کسانوں کو گندم فروخت کرنے کیلیے خوش آمدید بینر لگا دیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے خیبر پختونخوا کی طرح پنجاب کے کسانوں کو بھی خوش آمدید کہا، صوبے کو رواں سال 50 لاکھ ٹن گندم کی ضرورت ہے، صوبے کی  پیداوار 15 لاکھ اور مزید ضرورت 35 لاکھ ٹن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے کسان اپنی فصل کا بڑا حصہ ذاتی استعمال اور بیج کیلیے رکھتے ہیں، کسانوں کو گندم کی فروخت میں پنجاب کی طرح دھکے نہیں ملیں گے، صوبائی حکومت گندم کی خریداری میں کسانوں کو سہولیات دے گی۔

اس سے چند روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف کی ذیرِ صدارت گندم کی طلب و رسد اور خریداری پر اجلاس ہوا تھا جس میں انہوں نے غفلت برتنے پر پاسکو منیجنگ ڈائریکٹر اور جی ایم پروکیورمنٹ کو معطل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

پاسکو افسران کو گندم خریداری میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر معطل کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کسانوں کی ترقی اور خوشحالی کیلیے بھرپور اقدامات اٹھائیں جائیں گے، غذائی تحفظ یقینی بنانے کے حوالے سے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں۔

شہباز شریف نے سوال کیا تھا کہ خریداری کے عمل کیلیے موبائل ایپلی کیشن تیار کیوں نہ کروائی گئی؟ جس کے بعد وزیر اعظم نے گندم کی خریداری کے عمل کو شفاف بنانے کیلیے موبائل ایپلیکیشن تیار کرنے اور پاسکو کے اسٹاک کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسان کے معاشی تحفظ کیلیے اجناس کی انشورنس کو یقینی بنایا جائے، پاسکو 4 لاکھ میٹرک ٹن اضافی گندم کی شفاف اور مؤثر طریقے سے خریداری کرے۔

وزیر اعظم نے اجلاس میں خبردار کیا تھا کہ کسان کا نقصان کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا جبکہ اچھی کارکردگی دکھانے والے پاسکو مراکز اور افسران کا انتخاب کیا جائے گا اور ان کی حکومتی سطح پر پذیرائی کی جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں