تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

حکومت اے آر وائی نیوز کا این او سی فوری بحال کرے، کراچی پریس کلب

کراچی پریس کلب نے وزارت داخلہ کی جانب سے اے آر وائی نیوز کا این او سی منسوخ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی اور سیکریٹری محمد رضوان بھٹی نے کہا ہے کہ کسی بھی ٹی وی چینل کے خلاف سیا سی اور انتقامی کارروائی کسی بھی طرح قابل قبول نہیں، اس کڑے وقت میں کراچی پریس کلب اے آر وائی کے صحافی دوستوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کے معاشی قتل کو روکنے کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ این او سی کی منسوخی کا مطلب یہ ہے کہ چینل کو بند کر دیا جائے، اگر چینل بند ہوا تو ہزاروں صحافی اور میڈیا ورکرز بے روزگار ہو جائیں گے، ان کے اہل خانہ بری طرح متاثر ہوں گے، موجودہ معاشی صورتِ حال میں یہ صحافیوں کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہوگا۔

اے آر وائی نیوز براہ راست دیکھیں

کراچی پریس کلب کے عہداروں نے کہا کہ حکومتیں ہمیشہ مختلف حیلے بہانوں سے صحافیوں کی آواز دبانے کی کوشش کرتی رہتی ہیں اور اے آر وائی کے این او سی کی منسوخی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

صدر اور سیکریٹری نے حکومت اور وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا کہ اے آر وائی کا این او سی فوراً بحال کیا جائے، کسی بھی چینل کے خلاف کوئی شکایت ہونے کی صورت میں پیمرا موجود ہے جو وضاحت طلب کر سکتی ہے لیکن حالیہ یک طرفہ کارروائی ایک سیاسی انتقام محسوس ہوتی ہے جو کہ کسی بھی طرح صحافی برادری کے لیے قابل قبول نہیں۔

کراچی پریس کلب نے کہا کہ گذشتہ روز ہی سندھ ہائی کوٹ نے حکم دیا تھا کہ اے آر وائی کی نشریات کو بحال کیا جائے اور اے آر وائی کے لائسنس کو منسوخ نہ کیا جائے لیکن اس کے باوجود اے آر وائی کا این او سی منسوخ کر دیا گیا ہے جو کہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

Comments

- Advertisement -