پشاور: خیبرپختونخواہ اسمبلی نے صوبے میں جہیز پر پابندی اور شادی میں نمود و نمائش و فضول اخرابات پر پابندی کے قانون کی منظوری دے دی، قانون کے مطابق شوہر کی طرف سے دیا جانے والا تحفہ بیوی کی ملکیت ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں شادی میں فضول اخراجات اور جہیز پر پابندی کی قرار داد پیش کی گئی، ایوان میں حاضر تمام نمائندوں نے قرارداد کی حمایت کی جس کے بعد قانون کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
کے پی کے اسمبلی کی منظوری کے بعد اب صوبے میں جہیز دینے، شادی میں نمود و نمائش اور فضول اخراجات پر پابندی ہوگی جبکہ دلہن کے گھر والے اُسے ایک لاکھ سے زیادہ مالیت کا تحفہ نہیں دے سکیں گے۔
مزید پڑھیں: سندھ کابینہ نے جہیز پر پابندی کا بل مسترد کردیا
قانون کے مطابق شادی میں اونچی آواز میں گانے بجانے کے عمل کو قابلِ سزا قرار دیا جائے گا جبکہ مہندی اور نکاح میں مہمانوں کی تواضع صرف مشروبات سے کی جاسکتے گی۔
قرار داد کے مطابق شادی میں برقی قمقمے استعمال کرنے پر پابندی ہوگی جبکہ تقریبات کو رات 11 سے پہلے ختم کرنا ہوگا، بارات ، ولیمے میں چاول، سالن روٹی اور میٹھے کے علاوہ سلاد رکھنے کی اجازت ہوگی۔
اسے بھی پڑھیں: جہیز کے بدلے لالچی شوہر نے دھوکے سے اہلیہ کا گردہ ہی فروخت کردیا
قانون کے مطابق جہیز مانگنے پر 3 لاکھ روپے جرمانہ یا تین ماہ قید جبکہ خلاف ورزی کرنے پر 2 لاکھ روپے جرمانہ یا 2 ماہ کی قید ہوگی جبکہ منظوری کے بعد شوہر کی طرف سے دیا جانے والا تحفہ بیوی کی ملکیت ہوگا اور واپس مانگنے پر شوہر کو 2 لاکھ روپے جرمانہ یا 3 ماہ کی قید ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس بھی خیبرپختونخواہ اسمبلی نے جہیز کی لعنت کے خلاف بل منظور کیا تھا۔