اسلام آباد: صوبہ خیبر پختونخواہ میں نگران حکومت کی بجٹ کی تیاریاں جاری ہیں، تنخواہوں اور پنشن میں 15 سے 20 فیصد اضافہ زیر غور ہے جبکہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ میں نگران حکومت نے بجٹ کے لیے تیاریاں شروع کردیں، 4 ماہ کے بجٹ کا حجم 560 ارب سے لے کر 595 ارب تک متوقع ہے۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ تنخواہوں اور پنشن میں 15 سے 20 فیصد اضافہ زیر غور ہے، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 120 ارب روپے سے زائد ہے۔
بجٹ میں ضم قبائلی اضلاع کے لیے ٹیکسز میں چھوٹ کو 2 سال تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سابقہ قبائلی علاقے مالا کنڈ ڈویژن کو بھی 2 سال تک ٹیکسز میں چھوٹ دی جائے گی۔
صوبے کو اگلے مالی سال کے دوران مرکز سے 850 ارب سے زائد کی رقم ملنے کا امکان ہے جبکہ صوبے کو اپنے وسائل سے 80 ارب روپے سے زائد کی آمدنی کا امکان ہے۔