پشاور : فیڈرل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر) نے خیبرپختونخوا میں چھوٹے پن بجلی گھر قائم کرنے کے محکمہ ،خیبرپختونخواہ انرجی ڈویولپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) کے تمام آپریشنل اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے ہیں، ایف بی آرکے اس اقدام کی وجہ سے محکمہ کے تمام امورٹھپ ہوگئے ہیں ملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی تک روک چکی ہے
سرکاری حکام کے مطابق ایف بی آر نے ساڑھے تین بلین سے زائد انکم اورسیلز ٹیکسز کی عدم ادائیگی کو جواز بنا کر پیڈو کے پشاور میں تمام آپریشنل اکاؤنٹس منجمد کردیئے ہیں جس کی وجہ سے محکمہ کے تمام مالی امور ٹھپ ہوچکے ہیں جبکہ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان مشتاق غنی نے اے آروائی نیوزسے بات چیت میں پیڈو کے اکاؤنٹس منجمد ہونے کی تصدیق کی اورکہا کہ حکومتی سطح پراس بات کا سختی سے نوٹس لے لیا گیا ہے اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ پرویزخٹک اس حوالے سے بہت جلد وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں اس اہم معاملے کواٹھائیں گے۔
ترجمان کے مطابق ایف بی آرکا ٹیکسز وصولی سے متعلق دہرا معیار ہے ایف بی آر واپڈا سے انکم اور سیلز ٹیکس وصول نہیں کررہا تاہم پیڈو کے محکمے سے وصول کرنے کے درپے ہیں اگرپیڈو کے ذمہ ٹیکسز کے بقایاجات ہیں تو اس معاملے کوبات چیت کے ذریعے حل کرنا ممکن ہے تاہم ایف بی آر کی جانب سے اس طرح کا جارحانہ طرز عمل غیر منصفانہ ہے۔
یہاں پر یہ امر قابل ذکر ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے صوبہ میں چھوٹے پن بجلی گھرقائم کرنے کے لیے پیڈو کے محکمہ کا قیام عمل میں لایا گیا، اس محکمہ نے خیبرپختونخواہ کے بالائی علاقوں میں چھوٹے پن بجلی گھرکے کئی منصوبے بھی مکمل کرلیے ہیں جس سے مقامی سطح پرعوام کوسستی اور بلاتعطل کی بجلی فراہم ہورہی ہے۔