اسلام آباد: عمران خان نے خیبر پختون خوا حکومت کے فیصلے کی تائید کردی جس کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف ہنگامہ آرائی کا مقدمہ وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر داخلہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف درج کرایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق بنی گالہ میں عمران خان کی زیرصدارت پارٹی قیادت کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان اور شہریوں پر لاٹھی چارج، شدید شیلنگ اور تشدد کے واقعات اور راستے روکنے کے خلاف وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آئی جی پنجاب کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور ان کی کابینہ کے دیگر افراد شامل تھے۔ اجلاس میں اٹک میں تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشد د کے واقعات اور احتجاج کے بعد پیدا ہونے والے صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے آئین و قانون کو نظرانداز کیا، وفاقی حکومت نے کے پی کے کابینہ کو اٹک کے مقام پر روک کر اچھا پیغام نہیں دیا۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے اقدامات قابل مذمت ہے۔
اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور صوبائی حکومت کی جانب سے اس اقدام کی حمایت کرتی ہے، کیونکہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ پرامن احتجاج کا راستہ نہ روکا جائے، مسلم لیگ کی حکومت نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کو کسی بھی پارٹی کا حصہ نہیں بننا چاہئے، انہیں اپنے شہریوں کے ساتھ قانون کے مطابق برتاؤ کرنا چاہیئے۔
مزید پڑھیں: کے پی کے حکومت کا چوہدری نثار اور آئی جی پنجاب کے خلاف مقدمات درج کرانے کا فیصلہ
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا پانامہ لیکس کے حوالے سے کہنا تھا کہ حکومت اب اپنا جھوٹ چھپانے کیلئے مزید جھوٹ بولے گی۔