پشاور: خیبر پختونخوا کابینہ کا ایک اجلاس وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت کیبنٹ روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا، اجلاس میں15مارچ 2017ء سے شروع ہونے والی مردم شماری کے بارے میں صوبائی کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔
مردم شماری کا فیصلہ16 دسمبر2016ء کے منعقدہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کیا گیا تھا پہلے مرحلے میں 3 دن خانہ شماری ہوگی اگلے 10دنوں میں مردم شماری ہوگی، پہلے مرحلے کا بلاک ۔I چودہ روز میں جبکہ فیز۔I کا دوسرا بلاک بھی 14 دنوں پر مشتمل ہوگا۔
اسی طرح 30 ایام میں یعنی 14 اپریل تک فیز۔I مکمل ہو جائے گا جس کے بعد فیز۔II شروع ہو جائے گا ، صوبے کو مجموعی طور پر 22 ہزار بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے جبکہ پورے ملک میں1 لاکھ 68 ہزار120 بلاکس بنائے گئے ہیں جس میں فاٹا، آزاد جموں وکشمیربھی شامل ہیں۔
نمائندہ اے آر وائی نیوزکے مطابق 60 دنوں میں ابتدائی نتائج تیار ہو جائیں گے، ضلعی، صوبائی اور قومی سطح پر باقاعدہ رپورٹس بھی فراہم کردی جائیں گی۔
واضح رہے کہ 1998ء کے بعد یہ مردم شماری ہو رہی ہے علاوہ ازیں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم نے سال 2015ء تا 2020ء کے 5 سالہ ایجوکیشن سیکٹر پلان کے تحت پرائمری و ثانوی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک قابل عمل حکمت عملی وضع کی گئی جس کے تحت مفت و معیاری پرائمری و ثانوی تعلیم کو صوبے میں فروغ دیا جائے گا۔
خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں نئے پرائمری اسکول تعمیر کر رہی ہے جس میں 70 فیصد اسکول لڑکیوں اور 30 فیصد لڑکوں کے لیے ہوں گے، آج کابینہ کے بعد اجلاس میں محکمہ تعلیم کی جانب سے پیش کردہ ایگزیکٹو سمری کو غورو خوض اور منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ کچی کلاس کا نام تبدیل کیا جائے انہوں نے مزید کہا کہ غریب امیر کا فرق مٹانے کے لیے نصاب کو بہتر بنایا جائے نجی اور سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار کے فرق کو کم سے کم سطح پر لایا جائے خیبرپختونخوا میں مفت اور لازمی ابتدائی و ثانوی تعلیم کے حوالے سے ڈارفٹ بل تیار کیا ہے جس پر لا ڈپارٹمنٹ سے نظر ثانی کی ہے۔
وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بل کو صوبائی کابینہ میں پیش کرنے کی منظوری بھی دی ہے صوبے کے تمام طلباء جن کی عمریں 5 سال سے 16 سال تک ہوں حکومت خیبر پختونخوا ان کو مفت تعلیم فراہم کرے گی، جو والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیجتے انہیں ایکٹ کے تحت ایک ماہ کی قید یا ہر ایک روز کے عوض 100 روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبر پختونخوا نے صوبے کی سرکاری ونجی تعلیمی اداروں میں مسلمان طلبہ کوکلاس فرسٹ سے پانچویں جماعت تک ناظرہ قرآن لازمی مضمون کے طور پر پڑھایا جائے گا جبکہ چھٹی جماعت تا 12ویں جماعت لازمی ترجمہ قرآن پڑھایا جائے گا۔
علاوہ ازیں میٹنگ میں 10 فروری تا 16 فروری ہفتہ شجر کاری بھرپور طریقے سے صوبے بھر میں منایا جائے گا جس کے تحت کروڑوں کی تعداد میں مزید درخت لگائے جائیں گے۔
محکمہ صنعت کی جانب سے صوبے کے مالی وسائل میں اضافے کے لیے پشاور انڈسٹریل اسٹیٹ کے ذریعے کمرشلائزیشن سے متعلق مسودہ قانون کابینہ کے غوروخوض کے لیے پیش کیا گیا جس کے لیے کابینہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی جو اس سلسلے میں رپورٹ تیار کرے گی۔