اسلام آباد: تھائی لینڈ میں خواتین کو ہراساں کرنے والے خیبر پختونخوا کے تین پراسیکیوشن افسران کے خلاف تحقیقات کے بعد سخت ترین قدم اُٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے یہ تینوں افسران امریکی پروگرام کے تحت ہونے والے تربیتی پروگرام میں شرکت کے لیے سرکاری خرچ پر تھائی لینڈ گئے تھے جہاں خواتین کو ہراساں کرنے کے الزام میں تھائی لینڈ پولیس نے انہیں گرفتار کرکے ملک بدر کردیا۔
ذرائع کے مطابق تینوں اہم سرکاری افسران کو تھائی لینڈ کے ایک ہوٹل کے سوئمنگ پول میں موجود خواتین کی تصاویر لینے کی شکایت پر تھائی انتظامیہ نے مقامی سطح پر کارروائی کرنے کے بجائے الزام ثابت ہونے پر ملک بدر کرتے ہوئے پاکستان واپس بھیج دیا۔
دوسری جانب اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ بدر سے نکالے جانے والے تینوں پاکستانی افسران کو سخت تحقیقات سے گزرنا ہوگا اور غالب امکان ہے ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے ان افسران کو اپنی ملازمتوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑسکتا ہے کیوں کہ تینوں افسران ابھی مستقل نہیں ہوئے تھے بلکہ اپنی ملازمتوں کی عارضی مدت پر تھے۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اب تک اپنے 25 افسران کو مختلف گروہ کی صورت میں تربیت کے لیے بینکاک بھیجا تھا جب کہ ڈائریکٹر محکمہ پراسیکیوشن بھی ایک گروپ کے ہمراہ تھائی لینڈ گئے تھے۔