کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کے پی ٹی فلائی اوور سے کورنگی جانے کیلئے12ارب کا پروجیکٹ بنارہے ہیں، ملیر میں مہران ایکسپریس بھی بہت جلد مکمل کریں گے۔
یہ بات وزیراعلیٰ سندھ نے مذکورہ منصوبے کی سائٹ جام صادق علی پل آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کو ملیر ایکسپریس وے منصوبے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
ملیرایکسپریس وے کے پراجیکٹ انجنیئر پرویز امبانی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ روڈ کی الائنمنٹ مکمل ہوچکی ہے، ملیر ایکسپریس وے منصوبے کا ہائیڈرولوجیکل سروے بھی مکمل ہوچکا ہے، ملیر ایکسپریس وےمنصوبے کو ہائی فلڈ لیول سے اوپر رکھا جائے گا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے منصوبے کی60 فیصد انوائرمینٹل اسٹڈی ہوچکی ہے، منصوبے کا60فیصد برج اسٹرکچر ڈیزائن مکمل ہوچکا ہے، ای بی ایم کے پاس انڈرپاس کی اسٹڈی مکمل ہوچکی ہے۔
وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے پراجیکٹ انجنیئر پرویز امبانی کا کہنا تھا کہ ملیرایکسپریس وے کے7 انٹرچینج ہوں گے،
لانڈھی برج تک ملیرایکسپریس وے مکمل ہے، لنک روڈ کے بعد منصوبہ کاٹھوڑ کے پاس ایم 9 سے منسلک ہوگا۔
منصوبے کے لیے ڈیزائن، منظوری اور عملدرآمد حکمت عملی اہم ہیں، ابتدائی کام مکمل ہوچکے ہیں، حالیہ شدید بارشوں کے بعد منصوبے کو مزید بہتر کیا گیا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچھ مہینوں میں مزیدپراجیکٹ شروع ہوجائیں گے، ان میں سے کچھ پراجیکٹ ان1100ارب روپے میں شامل ہیں، آئی سی آئی برج کاپروجیکٹ900ملین کاپروجیکٹ ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے پی ٹی فلائی اوور سے کورنگی جانے کیلئے12ارب کا پروجیکٹ بنارہے ہیں، ڈیفنس کیلئے30ملین گیلن پانی کی لائن ڈال رہے ہیں، حب ڈیم سے یومیہ 100ملین گیلن پانی ہمیں ملتا ہے، حب ڈیم سے آنے والے پانی کیلئے ٹریٹمنٹ پروجیکٹ مکمل ہوں گے۔
پی پی ون35ارب روپے کی لاگت سے بنے گا،70ارب روپے کےدو پراجیکٹس ہیں جو جلد شروع ہوں گے، گلبائی سے وائی جنکشن کیماڑی روڈ کی بہت بری حالت ہے، اپنے بجٹ سے اس پروجیکٹ کیلئے1ارب روپے نکالے ہیں، ہمارا ارادہ تھا اپریل تک گلبائی کیماڑی روڈ کو مکمل کریں۔