کریملن نے کہا ہے کہ مغربی پابندیوں کیخلاف جوابی کارروائی کریں گے جب کہ زیلنسکی کو یوکرین کا صدر تسلیم کرتے ہیں۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے اثرات سے بچنے کے لیے غیرملکی درآمدات پر انحصار کم کردیا ہے، پابندیوں سے مشکلات تو ہوںگی لیکن یہ حل بھی کرلی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ زیلنسکی کو یوکرین کا صدر تسلیم کرتے ہیں، پیوٹن زیلنسکی سے رابطے کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتے تاہم روسی صدر آج متعدد بین الاقوامی ٹیلیفون کالز بھی کریں گے۔۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کے معاملے پر مظاہرہ کرنے والوں کو قانون توڑنے کا اختیار نہیں۔
دوسری جانب یوکرینی فوج کے چیف آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ روس دارالحکومت کیف پر حملے کیلیے بیلاروس کی گومل ایئرفیلڈ استعمال کررہا ہے اور یوکرینی عوام کو خوفزدہ کرنے کے لیے دشمن سول انفرااسٹرکچر، گھروں کو تباہ کررہا ہے۔