تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

قطر مخالف عرب ممالک کا آج ہونیوالی دوحہ پارلیمانی کانفرنس کا بائیکاٹ

ابوظہبی : متحدہ عرب امارات،سعودی عرب، مصر اور بحرین نے بین الاقوامی پارلیمانی فیڈریشن کی جنرل اسمبلی کے قطر میں ہونے والے عالمی اجلاس میں شرکت کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سالانہ 140 ویں عالمی پارلیمانی کانفرنس آج ( ہفتے کو ) قطر کی میزبانی میں دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہوگی، قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چاروں عرب ممالک نے کانفرنس میں شرکت کا بھی بائیکاٹ کردیا۔

قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چاروں ممالک کی طرف سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ چاروں ملکوں نے جنیوا میں ہونے والے پارلیمانی اجلاس میں اگلے اجلاس کی میزبانی قطر کو دیے جانے کے خلاف اپنا اعتراض جمع کرایا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنیوا میں جمع کرائے گئے اعتراض میں کہا گیا تھا کہ جب تک قطر گروپ چار کے مطالبات اور شرائط تسلیم نہیں کرتا۔

قطر کا بائیکاٹ کرنے والی ریاستوں مؤقف ہے کہ قطر دہشت گردی کی پشت پناہی اور دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز نہیں آتا اس وقت تک دوحہ میں ہونے والی کسی بھی سرگرمی میں شرکت کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ قطر کی طر ف سے عرب ممالک کے منصفانہ مطالبات کا کوئی جواب نہیں دیا گیا بلکہ دوحہ دہشت گردی کی معاونت او دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اپنی روش سے بازنہیں آیا ہے۔

مزید پڑھیں : خلیجی ریاستوں کا قطر بائیکاٹ، دوحہ ایئر پورٹ پر مسافروں کی تعداد میں‌ کمی

یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات، مصر، سعودی عرب اور بحرین نے سنہ 2017 جون میں سعودی عرب میں اسلامی ممالک کی کانفرنس منعقد ہونے کے بعد قطر پر دہشت گرد تنظیموں کی پشت پناہی کرنے کا الزام عائد کرکے سفارتی بائیکاٹ کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -