تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

اے آر وائی نیوز کی خبر کا نوٹس، پوزیشن سے محروم طالبعلم کو پوزیشن مل گئی

کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ سیاسیات میں سب سے زیادہ نمبر لینے والے طالب علم سید فہد کو پہلی پوزیشن کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی انتظامیہ نے اے آر وائی نیوز کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے ایم اے سیاسیات پرائیوٹ 2016 کے طالب علم سید فہد کو پہلی پوزیشن کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا۔

طالب علم سید محمد فہد نے رول نمبر 322032 کے ساتھ سال 2016 میں ایم اے سیاسیات کے آخری سال کے پرچے دیے اور کامیابی حاصل کی تھی تاہم انتظامیہ کی جانب سے اسے غلط نمبر کی مارک شیٹ جاری کی گئی۔

طالب علم نے اسکروٹنی کے لیے درخواست دائر کی تو اس میں شعبہ امتخانات کی غلطی سامنے آئی جس کے مطابق مارک شیٹ تیار کرتے وقت اسٹاف ممبر سے ٹائپنگ میں غلطی ہوئی۔

بعد ازاں انتظامیہ نے فہد نامی طالب علم کو درست مارک شیٹ جاری کی جس کے مطابق اس نے مجموعی طور پر 673 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن حاصل کی تاہم جب رزلٹ لسٹ سامنے آئی تو طالب علم چکرا کر رہ گیا۔

جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات نے مسلسل تیسری بار غلطی کرتے ہوئے طالب علم کو پوزیشن ہولڈر طالب علموں کی فہرست سے نکال دیا اور کم نمبرز حاصل کرنے والی طالبہ کو اول پوزیشن دے دی۔

بعد ازاں شعبہ امتحانات کی جانب سے مذکورہ معاملے پر کمیٹی قائم کردی گئی جس کی رپورٹ وائس چانسلر کو پیش کردی گئی۔

ناظم امتحانات کا کہنا تھا کہ طالب علم نے اسکروٹنی اور ایم اے پریویس کے فارم ایک ساتھ جمع کروائے تھے جس کے باعث صورتحال پیدا ہوئی۔ ڈبل رجسٹریشن کے باعث ٹیبولیشن عملے کو فیصلہ کرنے میں فنی مشکلات کا سامنا رہا جس کی وجہ سے پوزیشن میں شامل نہیں کیا جاسکا تھا۔

تاہم رپورٹ سامنے آنے کے بعد اب غلچطی کو درست کرتے ہوئےطالب علم کو پوزیشن کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -