اسلام آباد: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق سفارتی ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ رواں برس 16 جولائی کو انھوں نے بھارتی سفارت کاروں کا ایک گھناؤنا منصوبہ ناکام بنا دیا تھا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 16جولائی کو قونصلر رسائی دی گئی تھی، اب سفارتی ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی ناظم الامور نے اس دن قونصلر رسائی کو سبوتاژ کرنے کا منصوبہ بنا لیا تھا، تاہم خود کلبھوشن نے یہ گھناؤنا منصوبہ ناکام بنا دیا۔
سفارتی ذرایع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران بھارتی ناظم الامور گوروو آہلووالیا نے کلبھوشن یادیو سے تلخ کلامی کی، بھارتی ناظم الامور نے کلبھوشن کو دیکھتے ہی دماغی طور پر غیر حاضر اور پاگل قرار دے دیا تھا۔
جواب میں کلبھوشن نے غصے میں بھارتی ناظم الامور کو کھری کھری سنا دی تھی، کلبھوشن نے کہا آپ نیوی کے ایک سینئر کمیشن افسر کو پاگل اور دماغی غیر حاضر کیسے کہہ سکتے ہیں، میں ہشاش بشاش، تندرست اور دماغی طور پر مکمل حاضر ہوں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت کو عدالت سے رجوع کا موقع فراہم کردیا
ذرایع نے بتایا کہ 16 جولائی کو بھارتی ہائی کمیشن کے صرف ایک سفارت کار کو ملاقات کی اجازت دی گئی تھی لیکن بھارتی ناظم االامور کے اصرار پر 2 سفارت کاروں کو ملاقات کرائی گئی۔
کلبھوشن کا پاکستانی اعلیٰ حکام سے بھی مکالمہ ہوا تھا، بھارتی جاسوس نے دریافت کیا تھا کہ کیا میں پاکستان میں بھی بہت مشہور ہوں؟