کویت میں عدلیہ کے اندر صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لئے اہم فیصلہ کرلیا گیا ہے، کویت 90 خواتین ججوں کی تقرری کرنے والا عرب دنیا اور مشرق وسطیٰ میں پہلا ملک بن گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کامیاب ججوں نے اٹارنی جنرل کی رہنمائی میں کام کرتے ہوئے پبلک پراسیکیوشن میں بطور ٹرینی اٹارنی اپنے سفر کا آغاز کیا۔
رپورٹ کے مطابق ہائی جوڈیشل کونسل نے تقریباً 100 نئے ٹرینی اٹارنی کے ساتھ ساتھ 19 ٹرینی اٹارنی کی تقرری کی باضابطہ منظوری دی ہے۔
یہ فیصلہ قابل ترین امیدواروں کے انتخاب کو تیز کرنے اور عدلیہ کے عملے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ ترقی ان خواتین کی قابلیت اور تجربے کا ثبوت ہے، جو انہوں نے پبلک پراسیکیوشن کے اندر کچھ انتہائی پیچیدہ اور اہم مقدمات کی تفتیش میں اپنی شمولیت کے ذریعے حاصل کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرینی اٹارنی کے کردار میں خواتین امیدواروں کی شمولیت کے بعد سے، ان میں سے 15 افراد کو ”جج”کے عہدے پر فائز کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مسلمانوں پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں کویت نے مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لئے اہم اقدام اُٹھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
کویت ریلیف سوسائٹی نے بڑا قدم اُٹھاتے ہوئے ’فضا برائے فلسطین‘ کے عنوان سے ایک مہم کے دوران 3,262,020 دینار (جو پاکستانی اربوں روپے بنتے ہیں) رقم اکٹھا کرلی ہے۔ یہ رقم مظلوم فلسطینیوں کے لئے مختص کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ مہم کویتی وزارت سماجی امور، امور خارجہ اور اطلاعات کے تعاون اور نگرانی میں منعقد کی گئی تھی۔
بتایا جارہا ہے کہ اس مہم سے حاصل ہونے والی آمدنی صحت، غذائیت اور پناہ گاہ سمیت کئی شعبوں میں مدد کیلئے استعمال میں لائی جائے گی۔ خاص طور پر زخمی اور بے گھر ہونے والے افراد جو پناہ یا خوراک تلاش کرنے سے قاصر ہیں۔