تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

کویت نے وزٹ ویزا سے متعلق بڑی پابندی لگا دی

کویت سٹی: کویت نے ہر قسم کے وزٹ ویزا کو اقامتی اجازت ناموں میں تبدیلی کرنے پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں آبادی کا توازن برقرار رکھنے کے لیے کویت میں بڑے پیمانے پر تارکین وطن کی دستاویز کی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے جس کے دوران جعلی کمپنیاں اور غیر قانونی اجازت نامے پکڑے گئے ہیں۔

اس کریک ڈاؤن کے اگلے مرحلے میں فوری طور پر ہر قسم کے وزٹ ویزا کی رہائشی اجازت ناموں میں تبدیلی پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

یہ احکامات وزارت داخلہ کی جانب سے تارکین وطن سے متعلق شعبہ کو دیے گئے ہیں جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ہر قسم کے وزٹ ویزا کی رہائشی اجازت ناموں میں تبدیلی کو ممنوع قرار دیا جاتا ہے۔

وزات نے ہدایت کی ہے وزٹ ویزا پر آنے والے تارکین وطن کے اہل خانہ کو رہائشی اجازت نامے غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔

گزشتہ دنوں آبادی کا توازن ٹھیک کرنے کے لیے 5 لاکھ 30 ہزار تارکین وطن کو سبکدوش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس فیصلے پر عملدرآمد کی شروعات غیرقانونی طور پر ملک میں مقیم تارکین وطن کی بے دخلی سے کی جائے گی، اس کے تحت ایک لاکھ 20 ہزار تارکین کو کویت سے رخصت کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق 60 برس سے زائد عمر والے کارکنان اور لاعلاج امراض میں مبتلا تارکین وطن کی بھی چھٹی کی جائے گی، ان کی تعداد ڈیڑھ لاکھ کے لگ بھگ ہے۔

کویت حکومت نے اس حوالے سے ایک فیصلہ یہ بھی کیا ہے کہ ناخواندہ کارکنان یا معمولی تعلیم یافتہ تارکین وطن کو بھی بے دخل کیا جائے گا، ان کی تعداد 90 ہزار سے زائد ہے۔

کویتی وزیر سماجی و اقتصادی امور مریم العقیل نے کہا کہ کویتی آبادی میں حالیہ 15 برسوں کے دوران غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے، مقامی شہریوں کی شرح پیدائش 55 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ 15 برس کے دوران تارکین وطن کی تعداد میں سو فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

مریم العقیل نے سرکاری اور نجی اداروں سے کہا ہے کہ وہ ایک لاکھ 60 ہزار آسامیوں پر غیرملکیوں کی جگہ مقامی شہریوں کا تقرر کریں۔

Comments

- Advertisement -