کویت ایئر پورٹ سے سفر کرنے والا غیر ملکی شہری معمولی غلطی کے باعث بھاری رقم سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک غیر ملکی تارکین وطن نے کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے کے سیکورٹی اہلکاروں مطلع کیا کہ اس کے بیگ سے 3,000 دینار چوری ہو گئے ہیں۔
متاثرہ شخص کا سیکورٹی اہلکاروں سے کہنا تھا کہ اس نے اپنا بیگ ہوائی اڈے کے ٹرانزٹ ہال کے نماز کے کمرے کے باہر ایک شیلف پر چند لمحوں کے لئے رکھا تھا۔
ہوائی اڈے کے حفاظتی عملے نے شکایت کنندہ کی تفصیلات درج کیں اور تحقیقات کا آغاز کردیا، نگرانی کرنے والے کیمرے کی فوٹیج کا استعمال کرتے ہوئے انکوائری کا آغاز کیا گیا ہے۔
سکیورٹی اہلکاروں نے غیر ملکی کویقین دہانی کرائی کہ کوئی معلومات ملتی ہیں اور ذمہ دار فریق کی نشاندہی کی جاتی ہے تو اسے مناسب طور پر مطلع کیا جائے گا۔
سکیورٹی اہلکاروں نے کہا کہ یہ واقعہ تمام مسافروں کے لیے ایک احتیاطی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے کہ وہ کسی بھی مقام پر اپنے سامان کی حفاظت کے لیے احتیاط کریں اور بیگ کو اس طرح لاوارث نہ چھوڑیں۔
اس سے قبل کویت سے ایک رپورٹ سامنے آئی تھی کہ کویتی وزارت داخلہ نے اسپتال میں ملازم ایک ہندوستانی نرس کو فلسطین کے ساتھ تنازع کے دوران اسرائیل کی حمایت کا اظہار کرنے پر ڈی پورٹ کردیا ہے۔
یہ دوسرا کیس ہے جس میں مظلوم فلسطینیوں کی مخالفت کرنے میں بھارتی تارکین وطن شامل ہے، ڈی پورٹ کی گئی نرس نے واٹس ایپ ایپلی کیشن پر اسٹیٹس اپ ڈیٹ کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ اپنی یکجہتی اور ان کے مقصد کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا تھا، جو اسے مہنگی پڑ گئی۔