کویت کی وزارت داخلہ کی جانب سے کویت میں شہریوں اور غیر ملکیوں کو نشانہ بنانے والی دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں اضافے کے بارے میں ایک بار پھر سے الرٹ جاری کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت کے فون نمبرز اور مختلف الیکٹرانک کمیونیکیشن میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے بیرون ممالک سے کام کرنے والے مجرم خود کو کویتی سکیورٹی اہلکار ظاہر کر رہے ہیں۔
سیکورٹی تعلقات اور میڈیا کے جنرل ڈپارٹمنٹ نے اس حوالے سے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کویتی شہریوں اور غیر ملکی تارکین وطن پر دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور اس طرح کے فریب کارانہ مواصلات کے سلسلے میں ہوشیار رہیں۔
سیکورٹی تعلقات اور میڈیا کے جنرل ڈپارٹمنٹ نے ان دھوکے بازوں کے ساتھ کسی بھی بینک کی تفصیلات فراہم کرنے سے سختی سے منع کیا اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک کال کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دیں۔
عوام کو اس بات کا یقین دلاتے ہوئے وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ ان غیر قانونی مواصلات کی چھان بین کی جارہی ہے۔ نگرانی اور ٹریکنگ کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور ان دھوکہ دہی کی کارروائیوں سے پیدا ہونے والے کسی بھی ممکنہ خطرات سے نمٹنے اور اسے بے اثر کرنے کے لیے فوری ایکشن لیا جائے گا۔
دوسری جانب ایک مصری نرس کو کویت کی فوجداری عدالت کی جانب سے دس سال قید کی سزا سنائی گئی جس نے وزارت صحت کی طرف سے تقرری کے لیے اپنی دستاویزات میں جعلسازی کی تھی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق مصری خاتون کو دستاویزات میں جعلسازی کرنے کے جرم میں پانچ سالوں میں وصول کی گئی غیر مستحق تنخواہ پر 21,000 دینار جرمانہ عائد کردیا گیا ہے، جبکہ عدالت نے نرس کی تقرری میں جعلسازی کرنے پر ایک اور شخص پر 5,000 دینار کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
کویت کے پبلک پراسیکیوشن نے دونوں ملزمان پر وزارت صحت میں ملازمت کے لیے سرکاری دستاویزات میں جعلسازی، غیر سرکاری کاغذات استعمال کرنے، اور اس جرم کے نتیجے میں وہ رقم وصول کرنے کا الزام عائد کیا، تاہم دونوں ملزمان نے استغاثہ کی طرف سے ان پر لگائے گئے الزامات کی تردید کردی ہے۔