کویت سٹی : کویت کی حکومت نے ان تمام ملکی اور غیر ملکی افراد کو سختی سے خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے 31 دسمبر تک اپنی بائیو میٹرک فنگر پرنٹس رجسٹر نہیں کرائیں تو ان کی تمام بنیادی سہولیات معطل کردی جائیں گی۔
وزارت داخلہ کی حالیہ فیس بک پوسٹ کے مطابق جو لوگ اس ہدایت پر عمل نہیں کریں گے، ان کی بینکنگ اور دیگر حکومتی خدمات روک دی جائیں گی۔
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ خدمات کی معطلی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ مقررہ وقت سے پہلے ‘میٹا’ پلیٹ فارم یا ‘سہل’ ایپ کے ذریعے بائیو میٹرک فنگر پرنٹنگ کے لیے وقت لیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق یہ وارننگ گزشتہ ماہ ستمبر سے جاری کیے گئے متعدد انتباہات کے بعد سامنے آئی ہے، جن میں بائیو میٹرک رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔
کویت کی حکومت نے مارچ 2024 میں بایومیٹرک فنگر پرنٹس کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا، جس کا مقصد قومی ڈیٹا بیس بنانا تھا تاکہ قومی سلامتی کو بہتر اور عوامی خدمات تک رسائی کو آسان بنایا جاسکے۔
اس کام کیلیے ابتدائی ڈیڈلائن 30 ستمبر مقرر کی گئی تھی اور جو افراد اپنی رجسٹریشن مکمل نہ کر سکے انہیں بینکنگ اور دیگر عوامی خدمات تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
وزارت داخلہ کی تازہ ترین وارننگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مزید خدمات ان افراد کے لیے ناقابل رسائی ہوجائیں گی جو اس حکم پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر تک تقریباً 25 لاکھ شہریوں نے اپنی بائیو میٹرک رجسٹریشن مکمل کرلی تھی جبکہ اکتوبر تک 4 لاکھ 70 ہزار 900 غیرملکیوں کی رجسٹریشن کی جاچکی تھی۔
حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اب بھی 20 ہزار سے زائد شہری اپنی بائیو میٹرکس جمع کرانے سے قاصر ہیں۔
نومبر 2024 میں کویتی حکام نے ان افراد کے خلاف کاروائیاں تیز کر دی تھیں جنہوں نے قومیت حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات بنائی تھیں اور ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔
ایک مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق کویت کی نیشنلٹی انویسٹیگیشنز ڈیپارٹمنٹ نے ہائی کمیٹی فار کویتی نیشنلٹی کو ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں دوہری شہریت رکھنے والے افراد کے حوالے سے تفصیلات شامل تھیں۔
رپورٹ کے بعد کویتی حکومت نے طلاق یافتہ خواتین اور ان بیواؤں کی قومیتیں منسوخ کردیں جو آرٹیکل 8 کے تحت شہریت حاصل کرچکی تھیں۔
مزید پڑھیں : کویت میں 1785 افراد کی شہریت واپس لے لی گئی
مزید برآں سینکڑوں افراد کی شہریت اس وجہ سے منسوخ کی گئی کہ انہوں نے شہریت حاصل کرنے کے لیے غلط اور گمراہ کن معلومات فراہم کی تھیں۔
اعداد و شمار کے مطابق، حکام نے ایک ہی دن میں 1,647 افراد کی شہریت منسوخ کی۔ یہ دوسرا بڑا واقعہ تھا جس میں ایک ہی دن میں اتنی زیادہ تعداد کی شہریت منسوخ کی گئی، جبکہ 14نومبر کو 1,535 افراد کی شہریت منسوخ کی گئی تھی۔