خلیجی ملک نے اپنے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں معاشی استحکام برقرار رکھنے کیلیے غیر ملکی شہریوں کیلیے جائیداد کی ملکیت کے سخت قوانین متعارف کروا دیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کویت میں متعارف کروائے گئے سخت قوانین جائیداد کے خریداروں مثلاً خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کے شہریوں اور دوسرے ممالک کی شہریت رکھنے والے افراد کے درمیان مختلف تقاضے طے کرتے ہیں۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر اور عمان سمیت جی سی سی ممالک کے شہریوں کو کویتی شہریوں کی طرح جائیداد کی ملکیت کے حقوق حاصل ہیں جبکہ دیگر ممالک کے شہریوں کیلیے اصول مختلف ہیں۔
جی سی سی ممالک سے تعلق نہ رکھنے والوں کو کویت میں 10 سال کی کم از کم رہائش، صاف قانونی ریکارڈ، مالی اہلیت کا ثبوت اور کویتی کونسل آف منسٹرز سے منظور شدہ درخواست شامل ہے۔
مزید برآں، ان شہریوں کیلیے جائیداد کی ملکیت 1,000 مربع میٹر تک محدود ہے اور وہ ایک سے زیادہ جائیداد کے مالک نہیں ہو سکتے۔ کویت میں جائیداد کے وارث ہونے والے وارثوں کو ایک سال کے اندر اسے فروخت کرنا ہوگا جب تک کہ انہیں خصوصی اجازت نہیں مل جاتی۔
وہ کویتی خواتین جو کسی وجہ سے شہریت سے محروم ہوگئی ہیں اور کسی جی سی سی ملک کی شہریت حاصل کر لی ہے تو وہ اپنی جائیداد رکھ سکتی ہیں مگر جی سی سی ممالک کے علاوہ کسی دوسرے ملک کی شہریت حاصل کرنے والے کو ان پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا یا انہیں اپنی جائیداد بیچنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
وزارت انصاف کے حالیہ اقدام کے تحت اب نوٹریوں کو شہریت کی ڈیجیٹل طور پر تصدیق کرنے کی ضرورت ہے، خاص طور پر اُن افراد کیلیے جن کی کویتی شہریت منسوخ کر دی گئی تھی۔