کویت سٹی : کویت میں 60 سالہ غیر گریجویٹ تارکین وطن کے ورک پرمٹ (اقامہ) کے مسئلے کا ٹھوس حل تلاش کرنے کے لیے ایک اور اجلاس طلب کرلیا گیا۔
اس حوالے سے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ کویت کے وزیر تجارت و صنعت اور عوامی اتھارٹی برائے افرادی قوت کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ السلمان نے 60 سالہ افراد کے اقامے کا مسئلہ حل کرنے کے لیے بورڈ کے اراکین کو اتوار کی دوپہر اپنے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے طلب کیا ہے۔
اس مسئلہ کا فیصلہ پہلے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے معطل سابق ڈائریکٹر جنرل کی طرف سے جاری کیا گیا تھا کہ وہ ان غیر گریجویٹ تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید نہ کریں جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ ہے۔
وزراء کی کونسل کے فتویٰ اور قانون سازی کے محکمے نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ غیر کویتیوں کے لیے ورک پرمٹ جاری کرنے کا اختیار بورڈ آف ڈائریکٹرز کا ہے نہ کہ ڈائریکٹر جنرل کا۔
اس نتیجے کی بنیاد پر سال2020کی قرارداد نمبر 520 ہے جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ منسوخ کر دیا گیا ہے تاہم ذرائع نے بتایا کہ”فتویٰ” کی رائے تمام معاملات میں مشاورتی ہے اور یہ کہ جس کے پاس فیصلے کو منسوخ کرنے کا حق ہے وہ پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے ڈائریکٹر جنرل یا پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز ہے۔
واضح رہے کہ تارکین وطن "افرادی قوت” کے فیصلے کو منسوخ کرنے کے لیے انتظامی عدلیہ کا سہارا لے سکتے ہیں اور یہ فتویٰ ان کی حمایت کرے گا۔