منگل, اپریل 29, 2025
اشتہار

کویتی دینار کی پاکستانی روپے میں قیمت کتنی ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

کویت سٹی : کویتی دینار کو دنیا کی طاقت ور ترین کرنسیوں میں شمار کیا جاتا ہے، آج پاکستانی روپے کے مقابلے میں کویتی دینار کی قدر میں غیر معمولی استحکام پایا گیا۔

کویتی دینار نے پاکستانی روپے کے مقابلے میں غیر معمولی استحکام دکھایا ہے اور اس کا تبادلہ ریٹ مستقل طور پر 915.89 روپے فی دینار پر برقرار ہے۔

کویتی دینار کی یہ قیمت ایک طرف کویت کی مضبوط معیشت کو ظاہر کرتی ہے تو دوسری جانب پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز اور دباؤ کو بھی اجاگر کررہی ہے، جس کی وجہ سے روپے کی قدر کم ہو رہی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق کویتی دینار اور پاکستانی کرنسی کے درمیان شرح تبادلہ کئی معاشی عوامل اور مارکیٹ کی طلب و رسد پر منحصر ہے۔

اگرچہ مرکزی بینک جیسے کہ سینٹرل بینک آف کویت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان اس میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، تاہم اصل قیمت مارکیٹ کی سرگرمیوں کے مطابق طے کی جاتی ہے۔

کویت کی تیل پر مبنی معیشت، وافر زرمبادلہ ذخائر اور مالیاتی سرپلس اس کے دینار کو مضبوط رکھتے ہیں۔اس کے برعکس پاکستان کو مہنگائی، تجارتی خسارے اور مالی دباؤ جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔

مرکزی بینک شرح سود میں تبدیلی یا غیر ملکی زرمبادلہ کی مداخلت کے ذریعے اثرانداز ہوتے ہیں۔
کویت کی پالیسی مستحکم ہے، جبکہ پاکستان کو اپنی کرنسی کو سہارا دینے کے لیے آئی ایم ایف قرضوں جیسے اقدامات کرنا پڑتے ہیں۔

اس کے علاوہ کویت پر تیل کی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کا اثر پڑتا ہے جبکہ پاکستان کے لیے ترسیلاتِ زر اور برآمدات کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد اور قیاس آرائیاں بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔

کویتی دینار دنیا کی سب سے قیمتی کرنسیوں میں سے ایک ہے، جبکہ موجودہ پاکستانی کرنسی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔

تقریباً ایک لاکھ پاکستانی کارکنان جو کویت میں کام کر رہے ہیں، اس بلند شرح سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
ان کی بھیجی گئی ترسیلات پاکستان میں زیادہ پاکستانی روپے میں تبدیل ہوتی ہیں، جس سے ان کے گھر والوں کی مالی حالت بہتر ہوتی ہے۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کویت میں مقیم ایک پاکستانی نے بتایا کہ ہمیں یہاں سے رقوم بھیجنے میں فائدہ ہے مگر اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہماری ملکی کرنسی کمزور ہو رہی ہے۔”

پاکستانی شہریوں کے لیے کویت جانا یا وہاں کاروبار کرنا کافی مہنگا ہوگیا ہے کیونکہ پاکستانی روپے کی قدر بہت کم ہے جبکہ کویتی شہری یا سرمایہ کار پاکستان آ کر نسبتاً کم لاگت پر سرمایہ کاری یا سیاحت کر سکتے ہیں۔

مذکورہ صورتحال پاکستان کے لیے ایک انتباہ ہے کہ وہ اپنی بنیادی معاشی کمزوریوں کو بہتر کرنے کی کوشش کرے۔ ماہرین کی رائے ہے کہ برآمدات کو فروغ، مہنگائی پر قابو اور ترسیلات پر انحصار کم کرنے کی بنیادی اصلاحات کرنا ضروری ہیں۔

آئی ایم ایف کا 7 ارب ڈالر کا قرضہ پیکیج اس ضمن میں مدد دے رہا ہے تاکہ روپیہ تھوڑا مستحکم ہوسکے۔

کویتی دینار کی پائیداری کویت کی مالیاتی ساکھ کو مزید مستحکم کرتی ہے۔ تیل کی دولت اور دانشمندانہ مالیاتی حکمت عملی کی بدولت کویت غیر ملکی کارکنوں اور سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ملک بن چکا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں