جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

جبری شادیوں کے خلاف کرغیزستان کی خواتین کا انوکھا فیشن شو

اشتہار

حیرت انگیز

بشکیک : کرغیزستان میں جبری شادیوں کے خلاف شعور اجاگر کرنے کےلیے متاثرہ خواتین نے انوکھے فیشن شو کا انعقاد کیا۔

تفصیلات کے مطابق وسطی ایشیاء کی ریاست کرغیزستان میں آج بھی مفتوحہ شادی کی فرسودہ روایت پر عمل کیا جاتا ہے جسے معدوم ہوئے صدیاں گزر گئیں، ۔

عروسی اغواء یا مفتوحہ شادی کا عمل ایسی فرسودہ روایت ہے، جس کے تحت مرد اس خاتون کو اغواء کرکے شادی کرتا جسے وہ پسند کرتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرغیزستان میں جبری شادی پر قانونی پابندی کے باوجود اب بھی مفتوحہ شادی کے افسوس ناک واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، جس کے خلاف کئی افراد سرگرم عمل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جبری شادیوں کے خلاف کرغیزستان میں ایسے فیشن شو کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں متاثرہ خواتین فرسودہ روایت کے خلاف شعور اجاگر کرنے کیلئے شرکت کرتی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرغیزستان میں ہر پانچ میں سے ایک خاتون کو اغواء کرکے زبردستی ایسے مرد سے بیاہ دیا جاتا ہے جو اس خاتون سے شادی کا خواہاں ہوتا ہے۔

کرغیزستان کی قانون ساز  اسمبلی میں اس روایت کے خلاف سنہ 2013 میں قانون سازی بھی کی گئی تھی لیکن اس کے باوجود یہ واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔

عروسی اغواء کی شکار خاتون نے بتایا کہ ’مجھے کچھ لوگ اغواء کررہے تھے تو میں نے مزاحمت دکھائی لیکن اغواء کاروں میں سے کسی نے میرے پیٹ کو نشانہ بنایا اور زبردستی گاڑی میں دھکیل دیا اور لے جاکر شادی کروادی‘۔

عروسی اغواء کی ایک اور متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ آج کل کی خواتین کو نئی ایسے رول ماڈلز کی تلاش ہے جو متاثرہ خواتین کو آواز بلند کرنے میں حوصلہ دیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جبری شادی کی متاثرہ خواتین ملک میں تبدیلی خواتین کی خود مختاری کیلئے پر عزم ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں