نوشہرہ : مون سون کی موسلا دھار اور تباہ کن بارشوں کے بعد خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ شہر نوشہرہ کی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین وزیر نے شہر کو بڑے جانی نقصان سے بچا لیا۔
خاتون اے ڈی سی کی امدادی کاموں کی نگرانی اور ڈنڈا اٹھائے لوگوں کے دروازے پر جا کر اور انہیں محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قرۃ العین وزیر نے بتایا کہ جیسے ہی ہمیں خبر ملی ہمارے ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر ہم نے حکمت عملی ترتیب دی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میر ااپنا گھر بھی سیلاب کی لپیٹ میں تھا لیکن اپنی ذمہ داریوں کے باعث میں گھر کو نہیں دیکھ سکتی تھی تو میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ وہ گھر کو سنبھالیں میں نوشہرہ سنبھالتی ہوں۔
نوشہرہ کی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قرۃ العین وزیر نے سیلاب کی آمد سے قبل گھر گھر جاکر شہریوں کو اس بڑے خطرے سے آگاہ کیا اور انہیں گھروں سے باہر نکالا۔
ان کی کاوشیں رنگ بھی لائیں جب انھوں نے تمام افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا اور یوں اس علاقے میں اب تک ان کی کوشش کے باعث سیلاب سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے نوشہرہ کے لوگوں سے ایک مقامی مسجد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گھروں کو خالی کردیں۔
Evacuations in progress in Amangarh#MissWazir #Nowshera #ADCNowshera #Peshawar pic.twitter.com/1Q9KMPJwPc
— Miss Wazir (@miss_wazir) August 26, 2022
وہ دریا کے کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ ان دیہاتوں میں بھی گئیں جہاں پانی موجود تھا اور وہ اس پانی سے گزر کر ایک ایک گھر جا کر لوگوں سے یہی کہتی رہیں کہ ’خدا کے لیے یہاں سے چلے جائیں کیونکہ بڑے سیلابی ریلے کا خطرہ ہے۔‘
انہوں نے دیہاتوں میں رہائش پذیر لوگوں کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کرنے کیلئے کئی گھنٹوں کا سفر بھی طے کیا۔ خیبرپختونخوا میں خاتون افسر کا اس طرح ایکشن لینا اور سختی سے پیش آنا کم ہی ایسا دکھائی دیتا ہے۔
اُن کے اس حسن اخلاق سے سوشل میڈیا صارفین کافی متاثر ہوئے اور اکثریت نے اُن کے اس عمل کی تعریف کی۔ صارفین کی جانب سے انہیں آئرن لیڈی اور سپرویمن کے القابات سے نوازا جارہا ہے۔