اسلام آباد: لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ حامد سعید کاظمی پر کرپشن کے بے بنیاد الزامات لگا کر ان کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے، ان کے اکاؤنٹس سے کوئی پیسہ یا کسی جائیداد کے کاغذات برآمد نہیں ہوئے ہیں.
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں حامد سعید کاظمی کی 14سال قید کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی.
سماعت کے دوران ایف آئی اے نے حج کرپشن سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کر دیا گیا، حامد سعید کاظمی کی جانب سے لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے.
انہوں نے اپنے موکل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حامد سعید کاظمی پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، خدائی خدمت گار کو ڈی جی حج کی سفارش پر حامد سعید کاظمی نے تعینات کیا.
کرپشن کے بے بنیاد الزامات کی وجہ سے میرے موکل کو بدنام کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ حامد سعید کاظمی کے اکاؤنٹس سے کوئی پیسہ یا کسی جائیداد کے کاغذات برآمد نہیں ہوئے ہیں.
مزید پڑھیں:حج کرپشن اسکینڈل کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ کے فریقین کونوٹسز
واضح رہے کہ اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل ملک نذیر احمد نے حج کرپشن کیس کا فیصلہ سنایا تھا،جس میں کرپشن کیس میں سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو جرم ثابت ہونے پر 16 سال قید کی سزا، سابق ڈی جی حج راؤ شکیل کو 40 سال قید کی سزا جبکہ سابق ایڈیشنل سیکریٹری وزارت مذہبی امور آفتاب احمد کو 16 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
مزید پڑھیں:حج کو کاروبار بنا رکھا ہے،اسلام آباد ہائی کورٹ حکومت پر برہم
واضح رہے حج اسکینڈل دو ہزار دس میں سامنے آیا تھا، جس میں حج انتظامات میں بد عنوانی اور بدنظمی کے نتیجے میں پاکستانی حاجیوں کو پیش آنے والی مشکلات پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا۔