لاہور : لاہور دھماکے نے شادی کی تیاریوں میں مصروف دو گھرانوں میں صف ماتم بچھا دی، تیس سالہ فاطمہ اپنی شادی کی خریداری جب کے بلال امجد اپنی مہندی کی تیاریوں کے سلسلے میں مال روڈ پر موجود تھے کہ خود کش دھماکے کا شکار ہو گئے۔
لاہور دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی جوں جوں تفصیلات سامنے آ رہی ہے ویسے ویسے اس ہولناک حادثے کی غم ناک صورت بھی سامنے آتی جا رہی ہیں ابھی 3 بیٹیوں کے فرض شناس باپ مبین احمد کا غم ہی ہلکا نہیں ہوا تھا کہ غم کی نئی داستانوں نے دل دہلا دیے۔
تیس سالہ فاطمہ کی ایک ماہ بعد ہی شادی ہونے والی تھی جس کے لیے وہ اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ شاپنگ کے لیے مال روڈ گئی تھی کہ خود کش دھماکے کا نشانہ بن گئیں جب کہ چھوٹا بھائی اسپتال میں موت و زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہے۔
فاطمہ کے والدین جہاں اپنی بیٹی کے غم سے نڈھال ہیں وہیں اپنے جواں سال بیٹے کی شدید زخمی ہونے پر تشویش کا شکار بھی ہیں ان کا کہنا ہے کہ شادی کی تیاری میں مشغول گھرانے میں صف ماتم بچھ گئی ہے۔
خود کش حملے میں جوبیس سال کا بلال امجد بھی شہید by arynews
دوسری جانب لاہور ہی میں 24 سالہ بلال امجد بھی لقمہ اجل بن گیا جس کی آج رسمِ مہندی ادا ہونی تھی لیکن سہرا باندھنے کی خواہش مند والدین نے اپنے لختِ جگر کو منوں مٹی تلے دفن کیا۔
غم سے نڈھال بلال امجد کی ماں کا کہنا تھا کہ یہ کیسا ظلم ہے کہ جس بیٹے کا سہرا تیار ہے اسے کفن پہنایا گیا ہے ہماری تو جیسے دنیا ہی اجڑ گئی ہے اب ہم کس کے سہارے زندہ رہیں گے۔