لاہور : کار حادثے میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی موت کے واقعے میں گرفتار کم عمر ملزم افنان کا اعترافی بیان سامنے آگیا، جس میں ملزم نے گاڑی کی اسپیڈ 100سے زائد ہونے کا انکشاف کیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس میں کم عمر ڈرائیور کی گاڑی کی ٹکر سے کار سوار 6 افراد کی موت کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔
لاہورمیں کم عمرڈرائیورکی وجہ سے چھ افراد کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ، مقدمہ تیزرفتاری، غفلت، لاپروائی کی دفعات کےتحت درج کیا گیا ہے، ملزم افنان گاڑی تیزچلانے کے ساتھ زگ زیگ کرتا جا رہا تھا۔
کم عمر ملزم افنان کا پولیس کو دیاجانےوالا ویڈیو بیان سامنے آ گیا، ملزم نے اعترافی بیان میں گاڑی کی اسپیڈ 100سے زائد ہونے کا انکشاف کیا۔
ملزم افنان نے کہا کہ آٹھویں جماعت کاطالبعلم ہوں،گاڑی ایک سال سےچلارہاہوں، کزن سے گاڑی چلانے سیکھی ، والد اور والدہ نے جانےسے منع کیا تھا۔
افنان کا کہنا تھا کہ گاڑی 110کی اسپیڈ پر تھی کہ اچانک سامنے سےگاڑی آگئی، دونوں سائیڈز پر بیرئیرز تھے اور گاڑی نکالنے کا ہمارے پاس راستہ نہیں تھا۔
پولیس نے بتایا کہ گاڑی میں ملزم کے ساتھ 3سے4دوست بھی سوار تھے اور ملزم دوستوں کے ہمراہ کھانا کھانے کے لیے جا رہا تھا۔
یاد رہے گذشتہ روز لاہورمیں کم عمر ڈرائیور نے ایک ہی خاندان کے چھ افراد کی جان لے لی تھی، ڈیفنس فیزسیون میں حادثہ چودہ سال کے ڈرائیور افنان کی تیزرفتاری کے باعث پیش آیا۔
حادثے کے وقت رفاقت علی کی فیملی بیٹی کے سسرال جا رہی تھی کہ تقریبا ایک سو ستر کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ایک اور کار ان کی گاڑی سے ٹکرائی، جس سے رفاقت کی پینتالیس سالہ بیوی رخسانہ، ستائیس سالہ بیٹا حسنین، تئیس سالہ بہو عائشہ، تیس سالہ سجاد داماد اور چار سالہ نواسی انابیہ اور چار ماہ کا پوتا حذیفہ شدید زخمی ہوگئے۔
زخمیو کو اسپتال منتقل کیا گیا لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چھ افراد زندگی کی بازی ہار گئے، گھر کے سربراہ رفاقت علی پچھلی گاڑی میں سوار تھے جو بچ گئے۔
پولیس نےکم عمر کار ڈرائیور افنان شفقت کو موقع سے گرفتار کرکےمقدمہ درج کرلیا تھا۔
حسن رفاقت کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے تعاون نہیں کیا جا رہا ہے۔ پولیس کی پوری کوشش ہےکہ ملزم کو بچایا جائے، اہل خانہ نےپولیس تحقیقات پر سوال اٹھا دیے۔