ہفتہ, مارچ 22, 2025
اشتہار

ٌٌٌٌلاہور دھماکا: سی ٹی ڈی نے دہشت گردی، پولیس نے حادثہ قرار دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: ڈیفنس میں ہونے والے دھماکے کو سی ٹی ڈی نے دہشت گردی جب کہ پولیس نے حادثہ قرار دے دیا، 10 گھنٹے گزرنے کے باوجود واقعے کی نوعیت کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔

تفصیلات کے مطابق آج دوپہر ڈیفنس میں واقعہ ریسٹورنٹ میں ہونے والے دھماکے میں 8افراد شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے،اس وقت سے ہی اطلاعات موصول ہورہی تھیں کہ یہ واقعہ حادثہ نہیں دہشت گردی تھی جس میں 8 سے10 کلو گرام تک بارود استعمال کیا گیا تاہم اب اطلاعات آرہی ہیں کہ واقعہ ایک حادثہ تھا، پولیس نے بھی ابتدائی رپورٹ حادثے کی درج کی ہے۔

جائے وقوع سے بارودی مواد کے شواہد ملے، سی ٹی ڈی

قبل ازیں دھماکے کے فوری بعد سی ٹی ڈی نے بیان دیا تھاکہ جائے وقوع سے بارودی مواد کے ذرات ملے ہیں یہ طے کرنا باقی ہے کہ بارود پہلے سے نصب تھا کہ وہاں پھینکا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے نمانندے احمر کھوکھر نے بتایا کہ قبل ازیں ایس ایس سی ٹی ڈی ڈاکٹر اقبال نے میڈیا کو بتایا تھا کہ دھماکے میں سے بارودی مواد ملا ہے تاہم اب بیانات میں تضاد سامنے آرہے ہیں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ حادثہ سلنڈر پھٹنے کا نتیجہ ہے۔

فرانزک رپورٹ میں دہشت گردی سامنے آئی تو رپورٹ تبدیل کردیں گے، ڈی آئی جی آپریشن

اس ضمن میں اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف نے کہا ہے کہ ہم نے واقعے کی ابتدائی انٹری 174 کے تحت درج کی ہے جو کہ حادثات کی ہوتی ہے تاہم یہ انٹری حتمی نہیں، اگلے حقائق سامنے آنے پر رپورٹ میں تبدیلی کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی نے اپنے طور پر درست کہا ہے کہ یہ رپورٹ حتمی نہیں، فرانزک رپورٹ آتے ہی حادثے کی رپورٹ کو دہشت گردی میں بدل لیں گے،ابتدائی رپورٹ اس لیے ضروری ہے کہ قانونی معاملات آگے بڑھ سکیں اور لاشوں کا پوسٹ مارٹم شروع ہوجائے۔

ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ فرانزک ٹیسٹ کے لیے لیب کے پروسس فالو کرنا ہوتے ہیں، ریسٹورنٹ کی عمارت کھلی ہوئی ہے ہم کسی بھی وقت اس میں جاسکتے ہیں، انجینئرز کے مطابق بلڈنگ گر سکتی ہے جو افراد اندر گئے تو انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے اس لیے اب تک گریز کیا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تجربے کی بنیاد پر کہتا ہوں کہ یہ دھماکا ایک حادثہ تھا تاہم شواہد ملے تو خود کو درست کرلوں گا۔

لاہور کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ 10 گھنٹے بعد بھی دھماکے کا تعین نہ ہو، بیورو چیف

اے آر وائی نیوز لاہور کے بیورو چیف عارف حمید بھٹی نے کہا کہ لاہور کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ 8 سے 10 گھنٹے گزر جائیں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ یہ تعین تک نہ کرسکے کہ واقعہ حادثہ تھا یا بم دھماکا، آٹھ سے دس گھنٹے بعد تو یہ رپورٹ آتی ہے کہ دھماکے میں کتنا مواد استعمال ہوا اور مواد کون سا تھا۔

دوسری جانب دھماکے میں جاں بحق ایک شخص معظم پراچہ کی نمازہ جنازہ ادا کردی گئی، وہ ایک ٹیلی کام کمپنی کے سی ای او تھے جو اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے۔

زخمیوں سے متعلق اطلاعات ہیں کہ ایک آدمی جناح اسپتال میں انتہائی تشویش ناک حالت میں ہے جب کہ دیگر دو افراد بھی وینٹی لیٹر پر ہیں۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز لاہور الفت مغل نے بتایا کہ 17 زخمی جنرل اسپتال میں زیر علاج ہیں، تین کی حالت تشویش ناک ہے، چار کی میتیں لائی گئیں، تین دوران علاج جاں بحق ہوئے، میتیں روانہ کی جارہی ہیں اور زخمیوں کا علاج جاری ہے۔

کچھ لوگ ابھی بھی ملبے تلے دبےہوئے ہوسکتے ہیں، وزیر صحت 

وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے خدشہ ظاہر کیا کہ کچھ لوگ ابھی بھی ملبے تلے دبےہوئے ہوسکتے ہیں، میں موقع پر گیا تھا، جس پلازا میں دھماکا ہوا اس کا گراؤنڈ فلور پورا گرچکا ہے، دعا ہے کہ ملبے میں کوئی نہ ہو، اردگرد کی عمارات کے شیشے بھی ٹوٹ چکے ہیں۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ لوگ اسپتالوں میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے، اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کےلیے آنے والے تمام سیاسی رہنماؤں کا اتفاق تھا کہ یہ سب کچھ پی ایس ایل کے فائنل کو روکنے کے لیے ہے۔

لاہور دھماکے سے 8 گھروں میں صف ماتم بچھ گئی، لوگ پیاروں کو تلاش کرتے رہے، ہر طرف قیامت صغریٰ کا منظر تھا۔دھماکے سے عمارتیں لرز اٹھیں جس کے بعد لوگ اپنے پیاروں کےلیے دوڑتے ہوئے نظر آئے، کسی کا مال و اسباب تباہ ہوا، کسی کی جان گئی اور کسی کا پیارا چلا گیا، لوگ چیختے رہے اور حکومت کو کوستے نظر آئے۔

تعلیمی اداروں کی تقاریب منسوخ، تحریک انصاف کا تین روزہ سوگ کا اعلان

لاہور دھماکے پر تحریک انصاف کے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، سیکیورٹی خدشات کے باعث لاہور اور گردونواح کے تعلیمی اداروں میں ہونے والی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں جب کہ سپریم کورٹ بار نے وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر قانون پنجاب رانا ثنا سے مستعفی ہونے اور وی آئی پیز سے سیکیورٹی واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

واضح رہے کہ آج ڈیفنس میں ہونے والے دھماکے میں اب تک آٹھ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ 30 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویش ناک ہے۔

یہ پڑھیں: لاہور ڈیفنس میں دھماکا‘ 8 افراد جاں بحق، 30 سے زائد زخمی

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں