لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے دھواں چھوڑنے والی فیکٹریاں سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کیلئے موثر اقدامات نہ کرنے کیخلاف ایک نوعیت کی درخواستوں پر سماعت کی، عدالت نے کمشنر لاہور سے کہا کہ آپ لاہور شہر کے مالک ہیں۔
عدالت نے کمشنر لاہور پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کا کیا حال کر دیا ہے اس پر شرمندگی ہونی چاہیے، یہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا معاملہ ہے۔
عدالت نے انڈر پاسز میں ہونے والا رینویشن کا کام رات بارہ بجے سے پہلے کرنے سے روک دیا ہے، ساتھ ہی عدالت نے دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کی حکم دیا اور ریمارکس دیے کہ جسے سیل کیا جائے اسے ڈی سیل نہ ہونے دیں۔
عدالت نے ہدایت کی کہ اسکولوں میں ہونے والے اسمبلی میں اساتذہ اور طلباء کو بتایا جائے کہ وہ روزانہ آلودگی پھیلانے والے یونٹس کے متعلق رپورٹ کریں۔
عدالت نے حکم دیا کہ اسموگ تدارک کیلئے آج ہی اسپیشل ہیلپ لائن فعال کیا جائے، عدالت نے قرار دیا کہ جو پراجیکٹ چل رہے ہیں اس کی وجہ ماحول خراب ہورہا ہے۔
عدالت نے سی سی پی او اور متعلقہ افسروں کو تھانوں کے ایس ایچ اوز کو الودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹس کی فہرستیں بنانے کا حکم دیا۔