لاہور: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے لاہور میں دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پرخاتون پر شوہر کے بہیمانہ تشدد کا نوٹس لے لیا، خاتون کے شوہر سمیت 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں تھانہ کاہنہ کی حدود میں اسماء پر شوہر کے تشدد کا وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے نوٹس لیا جس کے بعد پولیس نے خاتون کے شوہر سمیت 2 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، تھانہ کاہنہ میں واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
شیریں مزاری نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ مزید کارروائی کے لیے اسماء کی میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔
ایف آئی آر میں خاتون نے موقف اختیار کیا ہے کہ 4 سال قبل میری شادی میاں فیصل سے ہوئی تھی، چھ ماہ تک وہ میرے ساتھ ٹھیک رہے بعد میں اس نے میرے ساتھ لڑائی جھگڑا اور تشدد کرنا شروع کردیا۔
Took notice and chkd – my office was informed by SHO PS Kahna Lahore: Police has registered FIR and arrested both accused & booked under sections 337-v and 506. Medical report of the woman is awaited. One of the arrested is Faisal her husband pic.twitter.com/M3yMN4wlUU
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) March 27, 2019
خاتون کے مطابق شوہر روزانہ اجنبی لوگوں کو گھر میں بلاتا اور ان کے سامنے مجھے رقص کرنے کو کہتا تھا اور منع کروں کو مجھ پر بہیمانہ تشدد کیا جاتا تھا، 24 مارچ کو شوہر نے رات تین بجے کے قریب مجھے پائپ سے باندھ کر لٹکایا اور مارنا شروع کردیا اس کے تشدد سے میرے جسم پر چوٹیں آئیں۔
ایف آئی آر کے مطابق خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر میاں فیصل نے اپنے ملازم راشد علی کو کہا کہ بال کاٹنے والی مشین لے کر آؤ اور پھر اس نے میرے بال کاٹ دئیے، شوہر نشے کا عادی ہے۔
پولیس نے ملزم شوہر اور ملازم راشد علی کے خلاف 26 مارچ 2019 مقدمہ نمبر 12/25 درج کرکے دونوں ملزمان کو گرفتار کیا، ملزمان کے خلاف سیکشن 337-وی اور 506 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔