اتوار, اکتوبر 27, 2024
اشتہار

لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

اشتہار

حیرت انگیز

صبح سویرے لاہور کی فضا خطرناک حد تک آلودہ اور ایئر کوالٹی انڈیکس 700 عبور کر گیا پاکستان کا دل آج دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا۔

عالمی ویب سائٹ کے مطابق لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست آ گیا ہے اور آج صبح پاکستان کا دل کہلانے والے شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس 700 کی خطرناک ترین حد عبور کر گیا تھا۔

بعد ازاں ایئر کوالٹی انڈیکس بتدریج کم ہوتے ہوتے صبح دس بجے تک اوسطاً 537 تک آگیا تاہم یہ بھی انسانی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔

- Advertisement -

جوہر ٹاؤن لاہور کا الودہ ترین علاقہ رہا جس کا ایئر کوالٹی انڈیکس 758 ریکارڈ کیا گیا۔ گلبرگ 716 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ شملا پہاڑی 575 ایئر کوالٹی انڈکس کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

طبی ماہرین نے لاہور کی فضا کو مضر صحت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آلودہ فضا اور اسموگ میں اضافے کے باعث شہر میں کھانسی، وائرل فلو، گلا خراب اور دیگر بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔

محکمہ صحت نے بھی شہریوں کو ماسک اور عینک کا استعمال کرنے جب کہ غیر ضروری سفر سے پرہیز کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب لاہور میں خنکی بڑھنے لگی ہے۔ درجہ حرارت میں کمی اور خنکی بڑھنے سے اسموگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ شہر میں آئندہ دو روز تک بارش کے امکانات موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے شہر میں اسموگ کا راج ہے۔

ادھر اسموگ کے خاتمے کیلیے پنجاب حکومت کی جانب سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اب تک آلودگی کا باعث بننے والے 500 بھٹے مسمار اور 140 انڈسٹریل یونٹس کو سیل کیا جاچکا ہے۔

اسموگ کیسے بنتی ہے؟

موسم گرما کے مقابلے میں سردیوں میں ہوا بھاری ہو جاتی ہے، جس سے فضا میں موجود زہریلے ذرات نیچے کی طرف جاتے ہیں اور فضا آلودہ ہو جاتی ہے۔ نتیجے کے طور پر، آلودہ ذرات کی ایک تہہ، جس میں کاربن اور دھوئیں کی بڑی مقدار شامل ہے، علاقے کو ڈھانپ لیتی ہے اور اسی کو اسموگ کہتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فصلوں کی باقیات، فیکٹریوں اور کوئلہ، کچرا، تیل یا ٹائر جلانے سے پیدا ہونے والا دھواں فضا میں داخل ہوتا ہے اور اس کا اثر موسم سرما کے آغاز پر ظاہر ہوتا ہے اور موسم کے اختتام تک رہتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں