لاہور نے آلودگی میں ایک بار پھر پوری دنیا کو پیچھے چھوڑ دیے اور آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سر فہرست ہو گیا ہے۔
لاہور کے مختلف علاقوں میں فضائی آلودگی نے پنجے گاڑ لیے ہیں اور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پنجاب کا دارالحکومت شہر ایک بار پھر سر فہرست آ گیا ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق لاہور میں ڈی ایچ اے اور اس کے اطراف میں سب سے آلودہ فضا ریکارڈ کی گئی۔ ڈی ایچ اے فیز 8 میں ایئر کوالٹی انڈیکس 1754 ریکارڈ کیا گیا جب کہ گلبرگ میں فضائی آلودگی کی شرح 1258 اے کیو آئی ریکارڈ ہوئی۔
اسی طرح عسکری 10 کے اطراف میں 1404، شملہ پہاڑی کے اطراف 529 جب کہ مال روڈ پر 493 اے آئی کیو ریکارڈ کیا گیا۔
اس وقت لاہور شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس 581 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بڑھتی آلودگی کے باعث اسپتالوں میں آنکھوں، ناک اور گلے کے امراض میں مبتلا مریضوں کی بڑی تعداد رپورٹ ہوئی ہے۔
اس صورتحال میں ماہرین صحت نے شہریوں بالخصوص پھیپھڑوں، دمے اور سانس کے عارضے میں مبتلا لوگوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے اور تمام شہریوں کو عینک اور ماسک کا استعمال لازمی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ شہر میں بڑھتی آلودگی کے باعث حکومت پنجاب نے کئی اہم اقدامات کیے ہیں جن میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگانے سمیت اسپیشل بچوں کے اسکولوں میں چھٹیاں، نجی اور سرکاری دفاتر کے 50 فیصد ملازمین کو ورک فرام ہوم، چنگچی رکشوں پر پابندی، ہوٹلز اور بار بی کیوز رات 8 بجے جب کہ شادی ہال رات 10 بجے تک بند کرنے جب کہ کچرا جلانے پر پابندی عائد کر دی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔
لاہور میں آلودگی بڑھنے کی وجہ بھارت سے آنے والی اسموگ زدہ ہوائیں بھی قرار دی جا رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے مسئلے کے تدارک کے لیے بھارت کے ساتھ اسموگ ڈپلومیسی شروع کرنے اور بھارتی حکومت کو خط لکھنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔
لاہور : دُھند کے نام پر دھندہ کرنے والے عطائی ڈاکٹروں کی شامت آگئی