ہفتہ, اپریل 19, 2025
اشتہار

لاہور میں 5 سالہ بچہ گٹر میں گر کر جاں بحق، وزیر اعلیٰ کا 2 واسا افسران کی گرفتاری کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

لاہورکے علاقے مغل پورہ لال پل کے قریب 5 سالہ بچہ عثمان گٹر میں گر کر جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ریسکیو 1122 عملے نے نکال لی۔

تحصیلدار شالیمار نے بچےکی موت کا ذمہ دار واسا افسران ایس ڈی او سلطان اور سب انجینئر صدیق کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جعلی رپورٹ جمع کروائی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے افسوسناک واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جعلی رپورٹ جمع کروانے والے دو واسا افسران کی گرفتاری کا حکم دیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ واسا مغل پورہ کے ایس ڈی او اور سب انجینئر نے جعلی رپورٹ جمع کروائی، رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ تمام مین ہولز پر ڈھکن لگا دیے گئے ہیں۔

نومبر 2024 میں لاہور کے چلڈرن اسپتال میں 3 سالہ بچہ مین ہول میں گر کر جاں بحق ہوگیا تھا، پولیس نے بتایا تھا کہ بچہ ایڈمن آفس کے ساتھ پارک میں کھیلتا ہوا مین ہول میں گرا، والدین بچے کو چیک اپ کیلیے اسپتال لے کر آئے تھے۔

بعد ازاں بچے کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر چلڈرن اسپتال انتظامیہ نے 3رکنی انکوائری کمیٹی بنائی گئی تھی، کمیٹی میں ڈاکٹر عابد، ڈاکٹر عائشہ اور اے ایم ایس ایڈمن ڈاکٹر ابوذر شامل تھے۔

گٹر میں گر کر بچے کی ہلاکت کے واقعے پر اے ایم ایس سمیت 5 ملازمین کو معطل کیا گیا تھا اور ملازمین کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا۔

محکمہ صحت پنجاب نے ملازمین کی معطلی کے احکامات جاری کیے تھے، سینیٹری سپر وائزر فیصل عطا اور سب انجینئر فرقان کو معطل کیا گیا اتھا جبکہ سیورمین وارث مسیح بھی معطل ہونے والوں میں شامل تھے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں