لاہور کے میو اسپتال میں انجیکشن کے ری ایکشن سے دو مریضوں کی دم توڑنے کے واقعے کی انکوائری محکمہ صحت نے مکمل کرلی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ صحت کی انکوائری میں تین نرسز غفلت کی مرتکب قرارر پائی ہیں، تینوں نرسز کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انجیکشن کو محلول کے ساتھ حل کرتے ہوئے نرسز نے غفلت برتی ہے۔
انجیکشن کی غلط تیاری کے باعث مریضوں کو ری ایکشن ہوا، نرسز کو شوکاز نوٹس جاری کرکے 7 روز میں جواب طلب کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اینٹی بیکٹریل انجکشن لگنے سے 2 مریض جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ اٹھارہ مریض متاثر ہوئے تھے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیکریٹری ہیلتھ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا اور کہا تھا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بعد ازاں ایم ایس ڈاکٹر احتشام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مذکورہ انجکشن کابیج میو اسپتال سے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوا دیا ہے، میو اسپتال کےعلاوہ مزید 4 اسپتالوں کو بھی انجکشن ملے۔
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ انجکشن کی تیسری ڈوز کے بعد ری ایکشن کے کیسز سامنے آئے، سولہ میں سے دو مریضوں کا انتقال ہوا، 14 کی طبعیت بہتر ہے۔