لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں خودکش حملے کے بعد پولیس نے بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردیں۔ سمن آباد، اسلام پورہ، گلشن راوی، اور ساندہ سے مزید 20 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتار شدگان کی تعداد ڈیڑھ سو سے تجاوز کرگئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں خودکش حملے کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس نے چھاپہ مار کارروائیوں میں 20 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ رات گئے کارروائی کے دوران پولیس نے سمن آباد سے 6، اسلام پورہ سے 13، گلشن راوی سے 4، اور ساندہ سے 3 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔
ماڈل ٹاون میں قائم مختلف ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز میں پولیس اور حساس اداروں کی جانب سے مشترکہ کومبنگ آپریشن بھی کیا گیا۔ سرچ آپریشن میں بائیو میٹرک مشین کے ذریعہ کوائف کی چیکنگ کی گئی۔
یاد رہے کہ لاہور دھماکے بعد اب تک 150 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ممکنہ دہشت گردی کے پیش نظر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے جبکہ شہر کے راستوں پر بھی پولیس کی نفری بڑھا کر چیکنگ کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور دھماکے کی پیشگی اطلاع
مختلف علاقوں میں اسنیپ چیکنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور پہنچ کر کور ہیڈ کوارٹرز میں اعلیٰ عسکری قیادت کے اجلاس کی صدارت کی تھی۔ اجلاس میں آرمی چیف نے پاک فوج کو جنوبی پنجاب میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف گرینڈ آپریشن کرنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
اس سے ایک روز قبل لاہور کے مال روڈ پر چیئرنگ کراس کے مقام پر ہونے والے خودکش بم دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 14 افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔