لاہور :فضائی آلودگی کے لحاظ سے آج بھی لاہور شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کے بادل چھائے ہوئے ہیں ، جس کے باعث شہر کا ائیرکوالٹی انڈیکس کی شرح خطرناک حدتک پہنچ گئی ہے۔
فضائی آلودگی کے لحاظ آج بھی لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دے دیا گیا، جہاں مجموعی ایئرکوالٹی انڈیکس کی شرح498 تک جاپہنچی ، جبکہ بھارت کے شہر دہلی کا 279 شرح کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ لاہورمیں اسموگ سےآنکھوں میں جلن،گلےکی خراش کی شکایت ہورہی ہے۔
درجہ بندی کے مطابق 151سے200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے، 201سے 300 درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہے، 301سے زائد درجہ ، خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے۔
فضائی آلودگی ہوا میں موجود وہ مادے یا ذرات ہوتے ہیں جو کہ انسانی سرگرمیوں کی بدولت فضا کا حصہ بنتے ہیں۔
فضائی آلودگی گیسوں کی زیادتی، زہریلی گیسوں، تابکاری شعاعوں، کیمیائی مادوں، ٹھوس ذرات، مائع قطرات، گرد و غبار اور دھویں وغیرہ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور یہ انسانی صحت اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔
خیال رہے سرما کی آمد کیساتھ ہی لاہور سمیت پنجاب کے میدانی علاقوں میں دھند کا سلسلہ شروع ہوگیا، جس سے حدنگاہ کم ہونے کے باعث ٹریفک کی روانی متاثرہے۔
شدیددھند کے باعث موٹروے ایم ٹو لاہور سے شیخو پورہ تک بند کرنا پڑی ، موٹروے پولیس نےشہریوں کو محتاط ڈرائیونگ، فوگ لائٹس کے استعمال اورغیرضروری سفرنہ کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔