لاہور:رمضان المبارک کے دوران پنجاب میں پولیس گردی کے واقعات عروج پر پہنچ گئے، لاہور پولیس نے رشوت کا بازار گرم کر دیا،عید سے دو ہفتے قبل ہی سڑکوں اور شاہراوں پر پولیس اہلکار عیدی وصول کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق لاہور میں پولیس کی جانب سے عیدی کے نام پر رشوت وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔سی سی پی اولاہورآفس میں پولیس کا قبلہ درست کرنے کے بجائے ہر وقت قبضہ مافیا کی سرپرستی کے نت نئے طریقے دریافت کرنے کا کام ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
رواں ہفتے موٹر وے بابو صابو ناکے پر شیرا کوٹ پولیس کے اہلکاروں نے خاتون سے چالیس ہزار روپے رشوت طلب کرلی۔ اے آر وائی نیوز کی نشاندہی پر دونوں اہلکار معطل کر کے جیل بھیج دیئے گئے اگلے ہی روز ایس ایچ او شفیق آباد کو سرعام رشوت لینے پر گرفتار کر لیا گیا۔
اسی طرح ایس ایچ او فیصل ٹاون اسدعباس نے مسلم لیگ ق کے رہنما یوسف احد ملک کے گاڈز کو لائسنس اسلحے کے ساتھ گرفتار کر کے پیسوں کا مطالبہ کیا اور عیدی نہ ملنے پر ناجائز اسلحے کا جھوٹا مقدمہ درج کر لیا جسے عدالت نے خارج کرکے ایس ایچ او کے خلاف کاروائی کا حکم جاری کیا۔
یہ چند واقعات وہ ہیں جو میڈیا کی نظر سے بچ نہ پائے اور عوام کے سامنے آگئے تاہم ایسے سیکڑوں واقعات جو میڈیا کی آنکھ سے اوجھل رہتے ہیں پولیس کے ہاتھوں ہزاروں شہریوں کی ذلت اور رسوائی کا باعث بنتے رہتے ہیں اگر کوئی شہری چوروں اور ڈاکوؤں سے بچ بھی جائے تو وہ پولیس گردی کی بھینٹ ضرور چڑھ جاتا ہے یعنی عوام کے جان و مال کے محافظ ہی ان کے دشمن بنتے جارہے ہیں مگر پنجاب حکومت مہنگائی اور کرپشن کے ساتھ پولیس گردی کے روکنے میں بھی بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔